الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین کو معطل کر دیا
الیکشن کمیشن کے نوٹی فیکشن کے مطابق قومی اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر 22 منتخب ارکان معطل کی گئی ۔ جاری نوٹی فکیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں 19خواتین اور 3 اقلیتی ارکان معطل کیے گئے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر منتخب 25 ارکان معطل کیت گئے ۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے اضافی نشستوں پر منتخب 21 خواتین اور 4 اقلیتی ارکان معطل ہوئے . پنجاب اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر منتخب 27 ارکان معطل پنجاب اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر منتخب 24 خواتین اور 3 اقلیتی رکن معطل ہوئے۔
سندھ اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب 3 ارکان معطل ہوئے ۔سندھ اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منخب 2 خواتین اور 1 اقلیتی رکن معطل ہوئے ۔ قومی اسمبلی میں خیبر پختوا سے مسلم لیگ ن کی مخصوص نشست پر منتخب 4, جمعیت علماء اسلام ف کی 2 , پی پی پی کی 2 خواتین ارکان کی رکنیت معطل ہوئے ۔ قومی اسمبلی میں مخصوص نشست پر پنجاب سے منتخب پیپلز پارٹی کی 2 ، مسلم لیگ ن کی 9 خواتین ارکان کی رکنیت معطل ہوئے ۔ قومی اسمبلی میں اقلیتی نشست پر منتخب مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور جے یو ائی کا ایک ایک رکن معطل ہوا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں جمیعت علماء اسلام ف کی 8, مسلم لیگ ن کی 6، پیپلز پارٹی کی 5, پی ٹی آئی پارلیمنٹرین اور عوامی نیشنل پارٹی کی ایک ایک رکن معطل ہوئے ۔ پنجاب اسمبلی سے مسلم لیگ ن کی مخصوص نشست پر منتخب 21, پیپلز پارٹی , استحکام پاکستان پارٹی اور پاکستان مسلم لیے کی ایک ایک خواتین رکن کی رکینت معطل ہوئے۔
پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے 2 اور پیپلز پارٹی کے 1 اقلیتی ممبر کی رکینت معطل ہوئے ۔ سندھ اسمبلی سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ایک ایک خاتون ممبرکی رکینت معطل ہوئے ۔ سندھ اسمبلی سے پیپلز پارٹی کے ایک اقلیتی رکن کی رکنیت معطل ہوا ۔
واضح رہے کہ 6 مئی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے سے متعلق کیس میں پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔
جسٹس منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیے تھے کہ سیاسی جماعتیں اپنے تناسب سے تو نشستیں لے سکتی ہیں باقی نشستیں انہیں کیسے مل سکتی ہیں؟ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جو کام ڈائر یکٹ نہیں کیا جاسکتا وہ ان ڈائریکٹ بھی نہیں ہوسکتا۔
مزیدپڑھیں: مخصوص نشستوں کا کیس: عدالتی فیصلے کے بعد حکومت دوتہائی اکثریت سے محروم ہوگئی، بیرسٹر گوہر
فیصلے کے بعد چیئرمین تحریک اںصاف بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ دیگرجماعتوں کو دی جانےوالی مخصوص نشستیں سنی اتحادکونسل کا حق تھا، ہماری اٹھہتر مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دی گئیں۔
بعدازاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا تھا کہ تمام جماعتوں کو اپنا مینڈیٹ واپس لینے کیلئے یہ اعتراف کرلینا چاہئیے کہ الیکشن والے دن بہت بڑی فاش غلطی ہوئی، اس غلطی کا ازالہ یہ ہے کہ تمام جماعتیں، فریقین اور مقتدرہ بیٹھیں اور کہیں کہ غلطی ہوگئی ہے۔
خبر میں مزید تفصیلات شامل کی جارہی ہیں
Comments are closed on this story.