آزاد کشمیر کیلئے وزیراعظم کا بڑا ریلیف، آٹا 50 روپے کلو اور بجلی فی یونٹ 3 روپے کردی گئی
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت آزاد کشمیر کی صورتحال پر خصوصی اجلاس ہوا۔ جس میں کشمیری عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے 23 ارب روپے کی فوری فراہمی کی منظوری دی گئی ہے، جس کے بعد بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں بڑا ریلیف فراہم کردیا گیا ہے۔ اس پیش رفت پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد احتجاج ختم کرنے سے متعلق فیصلہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں آزاد کشمیر کے صدر اور وزیراعظم سمیت اہم سیاسی رہنما شریک ہوئے۔
وفاقی وزیرامور کشمیر امیر مقام، وزیر توانائی اویس لغاری بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں آزاد کشمیر کی موجودہ صورحال اور اس کے حل پر غور کیا گیا۔
بجلی اور آٹے کی قیمتوں پر نوٹی فکیشن جاری
اجلاس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے 23 ارب روپے کا ریلیف فراہم کردیا گیا، جس کے بعد آزاد کشمیر کے عوام کو بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں فوری ریلیف مل گیا۔
محکمہ خوراک آزاد کشمیر کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق آزاد کشمیر میں سرکاری آٹے کی قیمت میں 1100 روپے فی من کمی اعلان کیا ہے، جبکہ 20 کلو گرام فائن آٹا ایک ہزار روپے میں ملے گا اور 40 کلو آٹا 2 ہزار روپے میں ملے گا۔
آزاد کشمیرکے عوام کو بجلی کی مد میں بھی ریلیف فراہم کردیا گیا۔ جس کے مطابق گھریلو کنکشن کیلئے ایک سے 100 یونٹ تک بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ کردی گئی، جبکہ گھریلو کنکشن پر 100 سے 300 یونٹ تک 5 روپے فی یونٹ مقرر کئے گئے ہیں۔
آزاد کشمیر کیلئے گھریلو کنکنشن پر 300 سے زائد یونٹ پر 6 روپے فی یونٹ ریٹ مقرر کیا گیا ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ردعمل
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیراعظم کی جانب سے 23 ارب روپے کی گرانٹ کےاعلان پر ردعمل سامنے آگیا۔ شوکت نواز میر نے کہا کہ ماضی میں بھی بڑےسیاسی وعدےکیےگئےجوپورےنہ ہوئے، نوٹی فکیشن جاری ہونےکے بعد احتجاج ختم کرنے سے متعلق فیصلہ کریں گے۔
وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم سے رابطہ کرکے وہاں کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق سے رابطہ کرکے انہیں اپنی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے معاملے کے حل ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔
شہباز شریف نے کہا تھا کہ تمام جماعتوں پر زور دیتا ہوں مطالبات کے حل کے لیے پرامن طریقہ کار کا سہارا لیں، قانون کو ہاتھ میں لینے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا قطعاً برداشت نہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے افراتفری کی صورتحال میں کچھ عناصر سیاسی پوائنٹ اسکور کرنے میں جلدی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈائیلاگ ، بحث ومباحثہ اور پرامن احتجاج جمہوریت کا حسن ہے، امید ہے کہ معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔
آزاد کشمیر میں ہڑتال کے دوسرے روز تصادم، پولیس اہلکار جاں بحق، راستوں کی بندش سے خوراک کی قلت
وزیرا عظم نے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے تمام عہدیداروں کو بھی ایکشن کمیٹی کے رہنماوٴں سے بات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Comments are closed on this story.