بلوچستان میں زمینداروں کا دھرنا تیسرے روز میں داخل
بلوچستان کے زمینداروں نے بجلی کی عدم فراہمی اور زرعی ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر منتقل کرانے کے حق میں تحریک شروع کر رکھی ہے۔ کوئٹہ کی اہم ترین سڑک زرغون روڈ پر کسانوں کی بیٹھک تیسرے روز بھی جاری ہے
زمین دار ایکشن کمیٹی میں شامل کسانوں اور کاشف کاروں نے اپنے مطالبات کے حق میں مسلسل تیسرے روز بھی بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔
زمینداروں اور کاشتکاروں کا احتجاج، تین صوبوں کو ملانے والی قومی شاہراہ بند
زمینداروں کا کہنا ہے کہ دو یا تین گھنٹوں کی بجلی انکی ضرورت پوری نہیں کررہی ، تباہی پر ایوان کے باہر بیٹھے ہیں دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ حکومت اور کیسکو نے زمینداروں کو 6 گھنٹے مکمل وولٹیج کے ساتھ بجلی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن زرعی فیڈروں پر 3 گھنٹے وولٹیج کی کمی بیشی کے ساتھ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
جس کی وجہ سے زمینداروں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ان کی کروڑوں روپے کی فصلیں ، پھلدار درخت اور باغات تباہ ہورہے ہیں۔
Comments are closed on this story.