Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

بلوچستان میں زمینداروں کا دھرنا تیسرے روز میں داخل

دو یا تین گھنٹوں کی بجلی ضرورت پوری نہیں کر رہی مطالبات کے حق میں بلوچستان اسمبلی کے باہر بیٹھے رہیں گے
شائع 11 مئ 2024 05:23pm

بلوچستان کے زمینداروں نے بجلی کی عدم فراہمی اور زرعی ٹیوب ویل کو شمسی توانائی پر منتقل کرانے کے حق میں تحریک شروع کر رکھی ہے۔ کوئٹہ کی اہم ترین سڑک زرغون روڈ پر کسانوں کی بیٹھک تیسرے روز بھی جاری ہے

زمین دار ایکشن کمیٹی میں شامل کسانوں اور کاشف کاروں نے اپنے مطالبات کے حق میں مسلسل تیسرے روز بھی بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔

زمینداروں اور کاشتکاروں کا احتجاج، تین صوبوں کو ملانے والی قومی شاہراہ بند

زمینداروں کا کہنا ہے کہ دو یا تین گھنٹوں کی بجلی انکی ضرورت پوری نہیں کررہی ، تباہی پر ایوان کے باہر بیٹھے ہیں دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ حکومت اور کیسکو نے زمینداروں کو 6 گھنٹے مکمل وولٹیج کے ساتھ بجلی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن زرعی فیڈروں پر 3 گھنٹے وولٹیج کی کمی بیشی کے ساتھ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

جس کی وجہ سے زمینداروں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ان کی کروڑوں روپے کی فصلیں ، پھلدار درخت اور باغات تباہ ہورہے ہیں۔

بلوچستان

protest