جیل میں قید خواتین کا دکھ، پولیس اور معاشرے کے سلوک کی کہانی
ناپا میں ویمنز پرفارمنگ آرٹس فیسٹیول فیسٹیول کا 13 واں روز، تلخ حقیقت سے قریب تر جیل میں قید خواتین کی کہانیوں ایسے پیش کیا گیا کہ شرکا نے خوب سراہا ۔
ناپا میں جاری فیسٹیول کے تیرویں روز تین پرفارمنس پیش کی گئیں شاہد ندیم کے مشہور ڈرامے بری میں قیدی خواتین کے درپیش مسائل کو اجاگر کیا گیا ۔
عائشہ بختیار کی ہدایت کاری میں پیش کئے گئے ڈرامہ ناہیدہ شمیم نے جاندار پرفارمنس دی ، انہوں نے ایک سوشل ایکٹوسٹ کا کردار ادا کیا ۔
ہدایتکارہ عائشہ بختیار کہتی ہیں آج بھی جیل میں قید خواتین کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے ان کا کہنا تھا کہ میں نے خود جیل جا کر دیکھا ہے جو مسائل 90کی دہائی میں تھے وہ آج بھی ویسے ہی ہیں ۔
دوسری جانب پنجابی زبان میں اسٹریٹ تھیٹر میں پڑھنا عیں پیش کیا گیا جس میں لڑکیوں کی تعلیم کو کھیل کا موضوع بنایا گیا
فیسٹیول میں آئے شرکا نے خواتین پر مبنی کہانیوں کو پیش کرنے پر فنکاروں کی خوب حوصلہ افذائی کی
تیرہویں روز کا اختتام کلاسیکل رقص پر کیا جس میں صبیحہ ضیاء اور ان کی ٹیم نے لائیو میوزک کے ساتھ زندگی کے احساسات کو رقص کے زریعے پیش کیا ۔
Comments are closed on this story.