ایف بی آر نے نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کی ٹھان لی، ٹیلی کام آپریٹرز ’طلب‘
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 15 مئی تک 5 لاکھ 6 ہزار 971 نان فائلرز کی سمز بلاک کرانے کے لیے تمام ٹیلی کام آپریٹرز کو اپنے ہیڈ آفس طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے انکار کا کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ وہ محض ایک ریگولیٹری اتھارٹی ہے جب کہ سمز بلاک کرنا سیلولر کمپنیوں کا کام ہے۔
اس سے پہلے خبریں آئی تھیں کہ سیلولر کمپنیوں کے دباؤ پر پی ٹی اے سمز بلاک کرنے کی مخالفت کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر ممبر ان لینڈ ریونیو (آپریشنز) تمام ٹیلی کام آپریٹرز (ٹیلکوز) کی میٹنگ بلائے گا اور انہیں دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق سمز کو بلاک کرنے کی ہدایت کرے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے موبائل فونز کے سمیں بلاک یا کھول نہیں سکتا لیکن یہ کام ٹیلی کام آپریٹرز کریں گے۔ لہذا، پی ٹی اے کے انکار سے ایف بی آر کی 506,671 نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کی انفورسمنٹ مہم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ایف بی آر نے گزشتہ ہفتے ایک انکم ٹیکس جنرل آرڈر نمبر 01 آف 2024 جاری کیا تھا تاکہ ان افراد کی طرف سے ریٹرن فائل کرنے کو روبہ عمل بنایا جا سکے جو فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں ظاہر نہیں ہو رہے لیکن ٹیکس سال 2023 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرنے والے ایف بی آر کی ویب سائٹ پر دستیاب انکم ٹیکس جنرل آرڈر نمبر 01 آف 2024 میں بیان کردہ 50,6671 افراد کی فہرست سے اپنے ناموں کی تصدیق کر سکتے ہیں۔
مذکورہ افراد کے حوالے سے موبائل سمیں اس وقت تک بلاک رہیں گی جب تک کہ ایف بی آر یا کمشنر ان لینڈ ریونیو کی جانب سے اس شخص کے دائرہ اختیار کو بحال نہیں کیا جاتا۔
Comments are closed on this story.