سعودی نجی شعبے کے وفد کا دورہ متوقع، وزیراعظم نے سہولت کیلیے اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دے دی
وزیر اعظم شہباز شریف نے 5 سے 7 مئی 2024 تک پاکستان کا دورہ کرنے والے سعودی نجی شعبے کے وفد کی سہولت کے لیے وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر مصدق مسعود ملک کی سربراہی میں 16 رکنی بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے اہم پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ مصدق ملک جن کی وزارت ریکوڈک، او جی ڈی سی ایل اور قدرتی وسائل کے دیگر اداروں کے ساتھ کام کرتی ہے، ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کے لیے اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ملک میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرنے پراتفاق
سعودی گولڈ ریفائنری منارا، بنیادی کیمیکل انڈسٹریز، سفرا نجد، ای ایل ایم، ایم آئی ایس اے، سائبر کیو، انٹرنیشنل سسٹم، روابیت انرجی، الجومعہ انرجی اینڈ واٹر، فواز الحکیر گروپ، ریڈ سی گیٹ، ریاض ایئر سمیت دیگر وغیرہ کے دورہ کرنے والے وفد کا حصہ ہونے کی توقع ہے۔
پاکستان سعودی عرب سے مختلف شعبوں میں 15-20 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے جس میں پبلک سیکٹر اداروں کی خریداری یا اپنی مالی پریشانیوں سے نمٹنے کے لیے شیئرز کی خریداری شامل ہے۔
کمیٹی مصدق ملک (چیئرمین)، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر برائے نجکاری علیم خان، وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر صنعت و پیداواررانا تنویر حسین، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شیزا خواجہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان، سیکرٹری پاور، سیکرٹری پٹرولیم، سیکرٹری داخلہ اور دیگر کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی سرمایہ کاری سے مثبت نتائج جلد ظاہر ہوں گے، پاکستان
ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے سعودی عرب کی توانائی کی بڑی کمپنی ’مارکو‘ سے سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے ایک نئے پالیسی فریم ورک کے مسودے کو حتمی شکل دے دی ہے، جس نے اب چین کے سائنو پیک کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے طور پر آئل ریفائنری کے بجائے پیٹرو کیمیکل ریفائنری کے قیام میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
Comments are closed on this story.