Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

ہاؤسنگ سوسائٹیز سمیت بلڈرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر کیا پیشرفت ہوئی، تفصیل سامنے آگئی

ایف بی آر کی جانب سے یکم جولائی 2024 سے غیر منقولہ جائیدادوں کی ویلیو جاری کرنے کی توقع ہے
اپ ڈیٹ 01 مئ 2024 10:39am

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ڈویلپرز اور بلڈرز بالخصوص نئی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ٹیکس نیٹ میں لانے میں ناکام ہوگئی۔

ایف بی آر کی جانب سے یکم جولائی 2024 سے غیر منقولہ جائیدادوں کی بڑھتی ہوئی ویلیو جاری کرنے کی توقع ہے۔ ایف بی آر نے صوبائی حکام کی مشاورت سے پاکستان بھر میں جائیدادوں کی ویلیو ایشن ٹیبلز کو اپ ڈیٹ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ غیر منقولہ جائیدادوں کی آخری ویلیوایشن مارچ 2022 میں کی گئی تھی، ایف بی آر کی جانب سے نئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے عزم کے بعد گزشتہ 2 برس میں ملک بھر میں غیر منقولہ جائیدادوں کے نئے نرخوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

ایف بی آر اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ فی الحال ایف بی آر اگست 2023 میں غیر منقولہ جائیدادوں کی بڑھی ہوئی ویلیو جاری نہیں کرے گا۔

رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی متعلقہ ایسوسی ایشنز کی مشاورت سے نئی ویلیو پر کام کرنے کے لیے ہر شہر میں کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ بعدازاں ڈویلپرز اور بلڈرز نے علاقائی ٹیکس دفاتر کے ساتھ ہم آہنگی کی اور اپنی ویلیوایشن کو حتمی شکل دی اور طے شدہ نرخوں سے ایف بی آر کو آگاہ کر دیا گیا۔ تاہم اس معاملے پر مزید کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

توقع ہے کہ غیر منقولہ جائیدادوں کی نئے ریٹس جون 2024 میں بتائے جائیں گے جو یکم جولائی 2024 سے لاگو ہوں گی۔

وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے ایف بی آر کو ہدایت کی تھی کہ غیر منقولہ جائیدادوں کی درست ویلیو ایشن پر عمل درآمد کے لیے پوش علاقوں میں ہاؤسنگ اسکیموں کی ریئل ٹائم بنیادوں پر قدر کی جانی چاہیے۔

ایف بی آر کو وفاقی ٹیکس محتسب سے ہدایات موصول ہوئی تھیں کہ ویلیوایشن ٹیبل میں بلٹ اپ سٹرکچر (تعمیر شدہ ڈھانچہ) کی لاگت شامل ہونی چاہیے، پوش علاقوں میں ہاؤسنگ اسکیموں کی قدر حقیقی وقت کی بنیاد پر کی جا سکتی ہے۔

ریئل اسٹیٹ ڈویلپرز کی جانب سے اعلان کردہ بعض رہائشی اسکیموں کو ویلیو ایشن ٹیبل میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

وفاقی ٹیکس محتسب آفس کے مطابق یکساں معیارات کی کمی کے نتیجے میں منصفانہ مارکیٹ ویلیو کا تعین کرنے میں تضادات اور بے ضابطگیاں پیدا ہوئیں، منصفانہ مارکیٹ ویلیو کا تعین کرتے وقت تین اہم طریقوں کو استعمال کیا جانا چاہیے تھا، یعنی لاگت، موازنہ اور آمدنی کیپٹلائزیشن۔

چونکہ کوئی ایس او پی دستیاب نہیں تھیں، اس لیے ایف بی آر حکام کو مشورہ دیا گیا کہ وہ بین الاقوامی ویلیوایشن اسٹینڈرڈز (آئی وی ایس) سے رہنمائی لیں جو انٹرنیشنل ویلیوایشن اسٹینڈرڈز کونسل (آئی وی ایس سی) کے ذریعہ تیار کیے گئے ہیں جو کہ دنیا بھر میں عام طور پر مندرجہ ذیل طور پر قبول کیے جاتے ہیں۔

housing scheme

FBR

Business Community