نسلیں تبدیل ہوگئیں مسائل اور رویے آج بھی وہی
ناپا میں جاری ویمنز پرفارمنگ آرٹس فیسٹیول کے دوسرے روز بھی فنون لطیفہ کی مختلف اصناف پیش کی گئی۔
ناپا میں جاری فیسٹیول کے دوسرے اسٹریٹ تھیٹر ، ڈانس ورک شاپ اور تھیٹر پلے پیش کیا گیا، اس موقع پر آرٹس سے دلچسپی رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
اداکارہ عائشہ طور کہتی ہیں تھیٹر کو پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے ہم کمرشل چیزوں کی طرف جاتے ہیں لیکن ہمیں لوگوں کو سمجھانے کی ضرورت ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بہت پُر جوش ہوں کہ 16 دن تک کراچی کے شہریوں کیلئے تفریح کا ایک موقع میسر آیا ہے ۔
فیسٹیول کے دوسرے دن معروف رقاصہ شنائے منصور کی جانب سے تربیتی ڈانس ورک شاپ میں طلبہ کو اعضا کی شاعری کے رموز سکھائے۔
مزید پڑھیے : کراچی والے خوش نصیب ہیں بدقسمتی سے لاہور میں تھیٹر ختم ہوگیا ، اداکار عمیر رانا
ماضی کی یاد تازہ کرتے سندھی زبان میں اسٹریٹ تھیٹر پیش کیا گیا جس میں کم عمری کی شادی کو کہانی کا موضوع بنایا گیا
علامہ راشدالخیری کے لکھا گیا ڈامہ طوق پیش کیا گیا جس کی ڈرامائی تشکیل اور ہدایتکاری ناہید وحید نے کی ۔
مزید پڑھیے : بشری انصاری کا اپنے نئے شوہر کے بچوں کے ساتھ کیسا تعلق ہے؟
ہدایتکارہ ناہید وحید کہتی ہیں ہم نے ایسی کہانی کا انتخاب جو معاشرے کے رویوں کی عکاسی کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نسلیں تبدیل ہوگئیں مسائل آج بھی وہی ہیں بس ان کا طریقہ تبدیل ہوگیا ہے، الفاظ مختلف ہیں دور بدل گیا ہے مسلئے یکساں ہیں ۔
تھیٹر فنکارہ سمیرا علی اور شازیہ کی شاندار پرفارمنس نے حاضرین کے دل مو لیے۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ فیسٹیول کا مقصد خواتین کی صلاحیتوں کا اعتراف کرنا ہے۔
Comments are closed on this story.