اپوزیشن کا کسانوں سے اظہار یکجہتی ، پنجاب اسمبلی اجلاس کا مکمل بائیکاٹ
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی حکومت کی گندم پالیسی پر حکومتی اراکین نے کڑی تنقید کی۔ اسپیکر ملک احمد خان نے کہا حکومت کی مقرر کردہ گندم کی امدادی قیمت کسان کو نہیں مل رہی۔ حکومت اپنی گندم پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر ملک احمد خان کی زیر صدارت دو گھنٹے بیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں گندم کی سرکاری پالیسی پر حکومت اراکین نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ اسپیکر ملک محمد احمد خان نے بھی کسان کو گندم کی پوری قیمت 3900 روپے فی من نہ ملنے پر تشویش کا اظہار کیا۔
آٹا سستا ہونے کے باوجود کئی شہروں میں روٹی بدستور مہنگی
حکومتی اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ حکومت آئندہ بجٹ پر سنجیدگی دکھائے۔ اگر بہتر حکمت عملی اپنائی جائے توعوام دوست بجٹ پیش کیا جاسکتا ہے۔
بارشوں سے زرعی پیداوار کا ہدف متاثر ہونے کا خدشہ
وزیراعلیٰ پنجاب نے روٹی کی نئی قیمت مقرر کردی
وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کسانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ جعلی ادویات کا خاتمہ اور جدید مشینری کسانوں کو دینے پر اقدامات کیے جارہے ہیں۔
اپوزیشن نے کسانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اجلاس کا مکمل بائیکاٹ کیا، تاہم اپوزیشن کے بغیر ہی اجلاس کی کارروائی جاری رکھی گئی۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس 29 اپریل دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
Comments are closed on this story.