Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

دبئی نے حالیہ بارشوں سے ہوئی بدترین تباہی پر قابو کیسے پایا؟

آفت سے نمٹنے کے لیے بہترین ریسپانس سسٹم کیسے فوری حرکت میں آیا؟
اپ ڈیٹ 25 اپريل 2024 09:45am
Heavy rains temporarily affected life in Dubai - Aaj News

دبئی میں موسلادھار بارشوں نے وقتی طور پر نظام زندگی کو متاثر کیا تاہم کسی بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کی بہترین صلاحیت کی بدولت صورتِ حال پر جلد ہی بڑی حد تک قابو پالیا گیا۔

دبئی دنیا کا جدید ترین اور بہترین شہری انفراسٹرکچر رکھنے والا شہرہے، جہاں کے شہریوں کیلئے غیرمعمولی بارشوں نے مشکل صورتِ حال تو پیدا کی، تاہم، اس آفت سے نمٹنے کے لیے بہترین ریسپانس سسٹم فوری حرکت میں آگیا۔

مختلف سرکاری اداروں کی فیلڈ ٹیمیں چوبیس گھنٹے کام کرتی رہیں۔ ان میں انجنئجرز، ٹیکنیشنز، ورکرز، کانٹریکٹرز اور دیگر 2500 افراد پر مشتمل ریسپونس عملہ شامل ہے۔

اس دوران سڑکوں اور گلیوں میں کھڑے پانی کی نکاسی کے اقدامات کیے گئے۔

حکومت نے دبئی میں کاروبار کرنے والے اداروں کو بھی امدادی کاموں میں شامل کیا۔

دبئی کے ولی عہد شیخ ہمدان بن محمد بن راشدالمکتوم نے ریذیڈینشل مینجمنٹ کمپنیوں اور ریئل اسٹیٹ ڈیولپرز کے لیے ہدایات جاری کیں کہ وہ متاثرہ لوگوں کو متبادل رہائش فراہم کریں، کھانے پینے کا بندوبست کریں، سیکیورٹی اور دیگر خدمات دیں۔

ساتھ ہی انہوں نے سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پینشن قبل از وقت ادا کرنے کی ہدایت کی۔

دبئی کی روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور دبئی میونسپلٹی نے اپنی ایمرجنسی اینڈ کرائسس مینجمنٹ ٹیم کو بھی میدان میں اتارا گیا۔

ان ہنگامی اقدامات کی بدولت جلد ہی شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ اور دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پروازیں بھی بحال ہوگئیں۔

غیرمتوقع موسلادھار بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتِ حال نے دبئی میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کیا۔