Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

ضمنی الیکشن سیاہ ترین دن تھا، عدلیہ سے آر اوز کیوں نہیں لیے گئے، پی ٹی آئی

بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کی پریس کانفرنس، فیصل آباد اور گجرات میں جلسوں کا اعلان
اپ ڈیٹ 22 اپريل 2024 04:11pm
فوٹو۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔ فائل

پی پی ٹی آئی نے کہا کہ اتوار کو ضمنی الیکشن کا دن سیاہ ترین دن تھا، عدلیہ سے آراوز کیوں نہیں لیے گئے، میڈیا کے لوگوں کو کوریج کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا، پنجاب حکومت کو فائدہ پہنچا۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان، مرکزی سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔

بیرسٹر گوہر نے کہاکہ کوشش ہوتی ہے وہ چیز شیئر کریں جو ملک و قوم کیلئے بہترہو، بد قسمتی سے جب بھی آتے ہیں بدخیری ہی ملک میں چل رہی ہوتی ہے، ضمنی الیکشن احتساب کا دن ہوتا ہے، لوگ خوشی سے جا کر اپنے نمائندوں کا انتخاب کرتے ہیں، کل کا دن ملکی تاریخ کا سیاہ دن رہا۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن بتائےکہ ضمنی الیکشن میں عدلیہ سے آراو کیوں نہ لیے گئے، الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، گھناؤنے جرم میں پنجاب حکومت مستفید ہوتی رہی، پولنگ اسٹیشنز سے ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا۔

عمر ایوب نے کہا کہ کل کے الیکشن میں ایک ڈھونگ رچایا گیا، یہ ٹیکس دینےوالوں کے پیسوں کا ضیاع تھا، موبائل فون سروس پورے 24 گھنٹے قبل بند کر دی گئی، دنیا الیکشن میں شفافیت چاہتی ہے یہاں اندھیرے میں کام کرنا چاہتے ہیں، باجوڑ میں ڈی آر او نے خط لکھا کہ انٹیلیجنس ایجنسیز نے زدوکوب کیا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کے لوگوں کو کوریج کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا، ان تمام افسران نے الیکشن میں کھلم کھلا دھاندلی کی، شہبازشریف نےکم اوراس کی جگہ لڑنےوالےامیدوارنےزیادہ ووٹ لیے۔

عمر ایوب نے کہاکہ ہم الائنس تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت فیصل آباد سےآغاز کریں گے، اندرون سندھ اور خیبرپختونخوا میں بھی بھرپور جلسے کریں گے، جب تک ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی نہ ہوگی تحریک جاری رہےگی، کراچی میں بھی الائنس کے پلیٹ فارم سے احتجاج ہوگا، جمعہ کے روز تمام صوبائی سیٹوں پر بھرپوراحتجاج کا اعلان کرتے ہیں، گجرات میں بھی ایک بڑا جلسہ کیا جائے گا۔

دریں اثنا تحریک انصاف نے سیاسی کمیٹی کا اجلاس بھی آج طلب کرلیا ہے۔

اجلاس میں میں ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا جائزہ لیا جائے گا، اس کے ساتھ ہی مزاحمت کی حکمت عملی بھی زیرغور آئے گی۔

سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن کی مبینہ دھاندلی میں حکومتی کردار کا تجزیہ بھی کیا جائے گا۔