سڈنی میں بڑا دہشت گرد حملہ، سینکڑوں افراد کا انخلا
آسٹریلوی شہر سڈنی میں مقامی مال میں مبینہ طور پر مشکوک شخص نے چُھرے کے وار کر کے متعدد افراد کو زخمی کر دیا ہے، دوسری جانب پولیس نے ملزم کو ہلاک کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلین پولیس کو ہفتے کے روز مقامی مال پر حملے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی تھیں۔ جس پر پولیس کی جانب سے فوری ردعمل دیا۔
سڈنی کے ویسٹ فیلڈ بانڈنگ جنکشن مالک میں ہونے والے حملے کے بعد شہریوں کی جانب سے محفوظ مقام پر پہنچنے کی اپنی مدد آپ سے کوشش کی گئی، افسوسناک واقعے میں 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ ملزم بھی پولیس کے جواب حملے میں ہلاک ہو گیا ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس اسسٹنٹ کمشنر اینتھنی کوکی کی جانب سے پریس کانفرنس میں بتانا تھا کہ حملہ کرنے والے شخص کو ہلاک کر دیا گیا ہے، اس حملے میں شہری زخمی ہوئے ہیں، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ حملے میں ایک پاکستانی سیکورٹی گارڈ کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ مبینہ شخص اکیلا تھا، جبکہ پولیس نے مزید کسی بھی خطرے کے امکان کو بھی رد کر دیا ہے۔
دوسری جانب مقامی میڈیا کے مطابق آس پاس اور مال میں موجود ہزاروں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے انتظامات کیے گئے تھے۔
تاہم ابھی تک حملے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ وزیر اعظم اور آسٹریلوی فیڈرل پولیس کے کمشنر ریس کرشا نے کہا کہ ”مقصد کا تعین کرنا بہت جلد ہے“ اور خبردار کیا کہ اس مرحلے پر ”قیاس کرنا غیر مددگار“ ہوگا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ “اس بات کو مسترد نہیں کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ دہشت گردی کا واقعہ ہو سکتا ہے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ ”جائے وقوعہ پر ایسی کوئی چیز نہیں ہے جس کے بارے میں ہمیں علم نہیں ہے جس سے کسی مقصد یا کسی نظریے کی نشاندہی ہوتی ہو“۔ مرکز بدستور بند ہے، اور ایک کرائم سین قائم کیا گیا ہے۔
جبکہ واقعے سے متعلق آسٹریلوی وزیر اعظم کا ردعمل بھی سامنے آ گیا ہے، جس کے مطابق ہمارے دل زخمیوں کے ساتھ ہیں، ہم ان افراد کے شکر گزار ہیںِ جنہوں نے زخمیوں کا خیال رکھا ساتھ ہی ساتھ ہمارے بہادر پولیس کے جوان بھی تعریف کے مستحق ہیں۔
Comments are closed on this story.