بلوچستان میں بس سے اتار کر 9 مسافر قتل، گاڑی پر فائرنگ میں 3 جاں بحق
جمعہ کی شب کوئٹہ سے تفتان جانیوالی بس سے نو مسافر اتار کر قتل کر دیئے گئے، تمام لاشیں نوشکی کے پہاڑی علاقے میں پل کے نیچے سے ملیں، مقتولین کے جسم کے مختلف حصوں پر گولیاں ماری گئیں۔ لاشیں کوئٹہ منتقل کردی گئیں۔
افسوسناک واقعہ کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ این ایچ 40 پر نوشکی سے ایک کلو میٹر کے فاصلے پر سلطان چڑھائی کے مقام پر پیش آیا۔
دہشتگردوں نے کوئٹہ سے تفتان جانے والی کوچ کو زبردستی روک کر شناخت کے بعد پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو اتارا اور اپنے ساتھ لیجا کر چند فاصلے پر قتل کردیا۔
نوشکی میں قتل ہونے والے بس کے نو مسافروں کی میتیں کوئٹہ سول اسپتال منتقل کی گئیں۔ غسل کفن اور نماز جنازے کے بعد میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کی جائیں گی۔
میتوں کو پی ڈی ایم اے کی ایمبولینس کے ذریعے آبائی علاقوں منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ اور دیگر علاقوں کو روانہ کی جائیں گی۔
ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر اسحاق پانیزئی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی انسانیت سوز ہے مسافروں کے سر سینے اور دیگر حصوں میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق قومی شاہراہ پر فائرنگ کا ایک اور واقعہ پیش آیا، مسلح افراد نے نہ رکنے پر گاڑی کو نشانہ بنایا۔
ڈرائیور سمیت دو افراد جاں بحق، پانچ زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں ایم پی اے غلام دستگیر کے بھائی بھی شامل ہیں۔
تاہم ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے شاہراہ پر گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کا ایک زخمی دم توڑ گیا جس کے بعد جاں افراد کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔ جس کے بعد دونوں واقعات میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 12 ہوگئی ہے۔
نوشکی واقعہ پر اظہار مذمت
صدر مملکت کی نوشکی میں مسافروں کےبےرحمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے رنج کا اظہار کیا، صدر مملکت نے کہا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے قوم کے خیر خواہ نہیں ہوسکتےقوم دہشت گردوں کےناپاک عزائم کو مسترد کرتی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے نوشکی میں بےگناہ مسافروں کے قتل کی مذمت کی ہے اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلی نے کہا واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، مسافروں کا قتل غیر انسانی فعل، ناقابل معافی جرم ہے۔ دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے نوشکی واقعہ پراظہارِمذمت کرتے ہوئے کاجاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک واقعہ ہے، دہشت گردپاکستان کےامن، خوشحالی کےدشمن ہیں۔
وزیرداخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے بھی نوشکی واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ دہشت گرد ملک کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں۔
Comments are closed on this story.