Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے سابق چیئرمین 17 کروڑ کی بدعنوانی میں ملوث نکلے، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن

پاپولیشن ویلفیئر کا ملازم جعلی دفتر بنا کر بھرتیوں کے نام پر رشوت لے رہا تھا، عبدالوحد کاکٹر کی بریفنگ
اپ ڈیٹ 04 اپريل 2024 04:45pm

اینٹی کرپشن بلوچستان نے عوام کی شکایتوں پر کرپشن کرنے والوں پر ہاتھ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ کوئٹہ میں میڈیا بریفنگ کے دوران خطاب کرتے ہوئے اے سی ای بی کے ڈائریکٹر جنرل عبدالواحد کاکڑ نے انکشاف کیا کہ بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے سابق چیئرمین عارف شاہ کو صوبائی محکمہ تعلیم میں 170.6 ملین روپے کے کرپشن سکینڈل میں گرفتار کیا گیا۔

انسداد کرپشن بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل عبدل واحد کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبے سے کرپشن کے خاتمے کے لئے ان کا محکمہ دائرہ کار کو وسعت دے رہا ہے۔

جبکہ رواں سال کرپشن کے 6 مقدمے درج کرائے گئے اختیارات بڑھانے کے لئے اہم قانوان سازیی بھی تجویز کی گئی ہے۔

عبدالواحد کاکڑ نے میڈیا کو بتایا کہ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ملزم نے اسکول کی نصابی کتابوں کی اشاعت اور کنٹریکٹ ایوارڈز میں غیر قانونی طور پر ٹھیکیداروں کی حمایت کی۔

اے سی ای بی کی تحقیقاتی ٹیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر جناب کامران بشیر نے تصدیق کی کہ ٹھوس الزامات کے بعد ڈی جی اے سی ای بی کی منظوری سے سابق چیئرمین بورڈ کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا گیا ۔

کامران بشیر نے مزید کہا کہ محکمہ اینٹی کرپشن اس مقدمے کی بھرپور پیروی کر رہا ہے اور ملزم کےبیانات کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔

عبدالواحد نے میڈیا کو مزید بتایا کہ ایک اور مقدمے میں،اے سی ای بی کی خصوصی ٹیموں نے کوئٹہ میں ایک جعلی دفتر پر چھاپہ مارکر محکمہ پاپولیشن اینڈ ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے ایک ملازم کو گرفتار کر لیا جو جعلی محکمانہ بھرتیوں کے لیےعام شہریوں سے رشوت لینے میں مصروف تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جعلی بھرتیوں کے اسکینڈل اور کوئٹہ کے معصوم شہریوں کے استحصال میں ملوث افراد کے خلاف یہ کارروائی عوامی شکایات پر کی گئی۔

عبدالواحد کاکڑ نے مزید بتایا کہ تیسرے معاملے میں، اے سی ای بی نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام اسکیموں کے لیے مختص سرکاری فنڈز کے غلط استعمال پر کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اے سی ای بی کے اہلکار، صوبے بھر میں انسداد بدعنوانی مہم کے تحت صوبائی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگراموں کی مختلف ترقیاتی سکیموں کی چھان بین کر رہے ہیں، جس میں ایک سکیم میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں اور سرکاری فنڈز کے غلط استعمال کا پردہ فاش ہوا۔

ڈائریکٹر جنرل اے سی ای بی عبدالواحد کاکڑ نے محکمے کے اقدامات کی حمایت کے لیے میڈیا کا شکریہ ادا کیا اور آنے والے مہینوں میں مزید پیشرفت کے لیے امید ظاہر کی۔

بلوچستان

Cases

anti corruption