فاطمہ فرڑو قتل کیس: خصوصی عدالت کی سندھ ہائیکورٹ میں داخل پٹیشن کافیصلہ نہ آنے پر سماعت ملتوی
خیرپور میں کم سن گھریلو ملازمہ فاطمہ فرڑو قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سندھ ہائی کورٹ میں داخل پٹیشن کا فیصلہ نہ آنے پر مقدمے کی سماعت 5 اپریل تک ملتوی کر دی۔
خیرپورمیں کم سن گھریلو ملازمہ فاطمہ فرڑو قتل کیس میں گرفتار ملزمان پیراسد شاہ، بی بی حنا شاہ، پیر فیاض شاہ اور امتیاز میراثی کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
جہاں عدالت نے سابق ایس ایچ او رانی پور امیر چانگ کا مقدمے میں نام شامل کرنے کے سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ میں داخل پٹیشن کا فیصلہ نہ آنے پر مقدمے کی سماعت 5 اپریل تک ملتوی کر دی۔
مقتولہ بچی کے والد نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان کے ساتھ صلح کرنے کی افواہیں بے بنیاد ہیں۔ بچی فاطمہ کے قتل کے دن سے ابھی تک ہم انصاف کے لیے لڑ رہے ہیں۔
والد کا مزید کہنا تھا کہ انصاف ملنے تک لڑتے رہیں گے، عدالت سے پر امید ہیں، ملزمان کو جلد سزا ملیں گی۔
اس سے قبل ہونے والی سماعت میں خیرپور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس آئندہ سماعت پر ملزمان کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
جج ندیم بابر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر تمام مدعی گواہان عدالت میں پیش ہوں جبکہ ملزمان کو بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
مقدمے کے مدعی گواہان سابق ایس ایچ او امیر علی چانگ اور انکوائری آفیسرعبدالقدوس کلوڑ عدالت میں پیش نہ ہوئے تھے۔
جس کے باعث مقدمے کی مزید سماعت بائیس مارچ تک ملتوی کردی گئی تھی۔
Comments are closed on this story.