Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

ملک دشمنوں کا ہر جگہ تعاقب کیا جائے گا، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اتفاق

اجلاس میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے عزم کا اظہار
اپ ڈیٹ 27 مارچ 2024 04:36pm

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی سیکورٹی اجلاس میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا جبکہ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ملک دشمنوں کا ہر جگہ تعاقب کیا جائے گا

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت سکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت سیکیورٹی ایجنسیز کے سربراہ ، وفاقی وزراء، آئی جیز اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکیورٹی سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔

وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو وزیرداخلہ محسن نقوی نے گزشتہ روز ہونے والے بشام واقعہ پر بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سکیورٹی اداروں کے سربراہان کی جانب سے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کی گئی، جس پر وزیراعظم نے ملک بھر میں موجود تمام چینی باشندوں کی فول پروف سکیورٹی کی ہدایت کردی۔

اعلیٰ سطحی ہنگامی سیکیورٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری

دوسری جانب وزیراعظم آفس نے اعلیٰ سطحی ہنگامی سیکیورٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ اجلاس میں ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے والے معصوم شہریوں پر ہونے والے گھناؤنے حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ وزیر اعظم نے حملے کے بے گناہ متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کی۔

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ وحشیانہ فعل کے مرتکب افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

شہباز شریف نے پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان بھائی چارے کے پائیدار رشتے پر زور دیا اور کہا کہ پوری قوم چینی جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہے۔

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی لوگوں نے حملے کا جواب دیا اور کہا کہ حملے سے بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو سکتی تھیں۔

وزیر اعظم کی ریاست کے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مکمل مشترکہ تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی ایک بین الاقوامی خطرہ ہے، پاکستان کے دشمنوں نے پاکستان کی ترقی روکنے کے لیے دہشت کو ہتھیار بنایا ہے، پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں کا مقصد بداعتمادی پیدا کرنا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس کے شرکاء نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔

عطاء تارڑ کی پریس کانفرنس

وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد وفاقی وزیراطلاعات عطاء تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ادارے کے ججز نے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے، ججز کے خط پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ چین پاکستان کا آزمودہ دوست ہے، ہرمشکل وقت میں اورعالمی فورمز پر چین نے پاکستان کی بھرپورمدد کی، سی پیک ملک میں معاشی ترقی کا ضامن ہے، سی پیک کے باعث ملک میں روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ بشام میں افسوسناک حملے کے فوری بعد وزیراعظم نے چینی سفارت خانے کا دورہ کیا، وزیراعظم نے واقعے کی شدید مذمت کی اور چینی حکام سےتعزیت کی، پاکستان کی حکومت دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، ہم اپنے دیرینہ دوستوں کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

وفاقی وزیر عطاء تارڑ نے کہا کہ بشام واقعے پر تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے گی، جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے، 2013 میں آئے روز دہشت گردی کے واقعات ہوتے تھے، 2018 میں ایک پر امن پاکستان چھوڑ کرگئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے ایس او پی موجود ہے، میر علی واقعہ کاجواب ضروری تھا،اس کےتمام شواہد موجود تھے، میرعلی واقعے کا پاکستان نے بھرپور جواب دیا۔

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس ملتوی کر دیا گیا جوکہ اب 28 مارچ بروز جمعرات کو ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز شانگلہ کے علاقے بشام میں چینی باشندوں کی گاڑی پر خودکش حملے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بشام میں گاڑی پر خودکش دھماکے میں 7 سے 8 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، خودکش حملہ کا سر اور دیگر عضاء بھی مل گئے، ذرائع کے مطابق ھماکے میں ویڈز موٹر کار کا استعمال کیا گیا۔

منگل کو خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی مالاکنڈ محمد علی گنڈا پور نے بتایا تھا کہ چینی انجینئرز کا ایک قافلہ اسلام آباد سے اپنے داسو میں اپنے کیمپ کی طرف جا رہا تھا جب ایک خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی ان کے قافلے سے ٹکرا دی۔

محمد علی گنڈا پور نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ پانچ چینی انجیئنر اور ان کا پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق منگل کو گاڑی بشام سے نکلی تھی جب دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب یہ حملہ ہوا۔ خودکش بمبار نے سامنے سے آکر گاڑی ٹکرا دی تھی۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں ایک گاڑی کو سڑک کے ساتھ کھائی میں گرا دیکھا گیا جس سے شعلے بلند ہو رہے ہیں جب کہ سڑک پر ایک بس موجود ہے۔

حملے کے فورا بعد سکیورٹی فورسز کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی تھیں جب کہ فائر بریگیڈ کو بھی بلا لیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ داسو ڈیم پاکستان کا ایک بڑا منصوبہ ہے اور اس ڈیم پر کام کرنے والے چینی انجیئنرز کے خلاف یہ دوسرا بڑا حملہ ہے۔

2021 میں داسو ڈیم کے قریب ایک دہشت گرد حملے میں 9 چینی انجیئنرز سمیت 13 افراد مارے گئے تھے۔

ترجمان پاک فوج نے منگل کے روز بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم چینی بھائیوں کے ساتھ ہے۔

منگل کو پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے بعد وزیراعظم نے چینی سفارتخانے میں چین کے سفیر سے ملاقات بھی کی۔

چینی سفارتخانے نے حملے کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Shehbaz Sharif

PM Shehbaz Sharif

Pakistan Law and order situation

Attack on Chinese Engineers