پشاور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو شاندانہ گلزار کیخلاف کارروائی سے روک دیا
پشاور ہائیکورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔
ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنماء رہنما شاندانہ گلزار کو طلبی نوٹس جاری کیا تھا جس کو شاندانہ گلزار نے پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس وقار احمد نے اداروں کے خلاف مہم چلانے کے الزام میں ایف آئی اے نوٹس کے خلاف ایم این اے شاندانہ گلزار کی درخواست پر سماعت کی۔
شاندانہ گلزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شاندانہ گلزار کے بارے میں کیا الزامات ہیں بتایا جائے جبکہ ایف آئی اے کا نوٹس معطل کیا جائے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ شاندانہ گلزار نے اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپ تو یہ بتادیں کہ شاندانہ گلزار پر الزامات کیا ہیں؟۔
جسٹس ارشد علی نے کہا کہ جس کو آپ کو جرم سمجھتے ہیں، ضروری نہیں وہ ویسے ہی ہو، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایف آئی اے کا کام باقی اداروں سے بہت مختلف ہے، پہلے شکایت آتی ہے، انکوائری ہوتی ہے اور پھر مقدمہ درج ہوتا ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ہم گرفتار تو نہیں کرنا چاہتے لیکن انکوائری کا حصہ بننا چاہیئے کیونکہ انکوائری ابتدائی مراحل میں ہے جس کو پشاور ہائیکورٹ میں چینلج بھی نہیں کیا جاسکتا تاہم الزامات کا تحریری طور پر جواب جمع کریں گے۔
مزید پڑھیں
پولیس نے شاندانہ گلزار کو بندوق کی نوک پر اغواء کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی گرفتاری سے روکنے کے حکم میں توسیع
پشاور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرکے 5 روز میں جواب طلب کرلیا جبکہ ایف آئی اے کو شاندانہ گلزار کے خلاف کارروائی سے بھی روک دیا۔
بعدازاں عدالت عالیہ نے کیس کی مزید سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.