وزیراعظم نے حکومتی اخراجات کم کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی حکومت کے اخراجات کم کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی سرکاری اخراجات میں کمی لانے کے لیے عملی منصوبہ پیش کرے گی، کمیٹی 7 رکنی ممبران پر مشتمل ہوگی، کمیٹی کے چیئرمین ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ہوں گے۔
کمیٹی ممبران میں سیکرٹری کابینہ ڈویژن، سیکرٹری فنانس ڈویژن، سیکرٹری آئی اینڈ پی راشد محمود لنگڑیال، ڈاکٹر قیصر بنگالی، ڈاکٹر فرخ سلیم، ڈاکٹر محمد نوید افتخار شامل ہیں۔
یہ کمیٹی اخراجات میں کمی لانے کے لیے ٹی آر اوز طے کرے گی، کمیٹی فنانس ڈویژن کی قومی کفایت شعاری رپورٹ کا جائزہ لے گی۔
کمیٹی کا مقصد ادارہ جاتی اصلاحات اور وفاقی حکومت کا سائز کم کرنا ہوگا، کمیٹی حکمت عملی طے کرکے عملدرآمد کا منصوبہ بنائے گی جبکہ کمیٹی اخراجات کو کم کرنے کے لیے پینشن اسکیم، پی ایس ڈی پی یا دوسری تجاویز دے گی۔
اس کے علاوہ کمیٹی ضروری سمجھنے پرسرکاری یا نجی شعبے سے کسی بھی شخص کی مدد لے سکے گی، کمیٹی اپنی رپورٹ ایک ہفتہ کے اندر وزیراعظم کے سامنے پیش کرے گی۔
وزیراعظم کا یوٹیلیٹی اسٹورز کا اچانک دورہ، رمضان پیکیج کی تقسیم کا جائزہ
دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے رمضان ریلیف پیکیج کی تقسیم کے جائزے کے لیے اسلام آباد میں مختلف یوٹیلیٹی اسٹورز کا اچانک دورہ کیا۔
وزیراعظم نے دورے کے دوران مستحقین سے ملاقات کی اور ان سے پیکیج کے حصول کے حوالے سے درپیش مسائل کے بارے میں پوچھا۔
شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ یقینی بنایا جائے کہ رمضان پیکیج کے حصول کے لیے آئے مستحقین کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے، یوٹیلٹی اسٹورز پر بہترین انتظامات کیے گئے ہیں، چیزوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جارہا، کوتاہی برتی گئی تو ذمہ داران کیخلاف ایکشن لیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کار خیر میں شامل تمام متعلقہ اداروں اور وزراء کاشکریہ ادا کرتا ہوں، رمضان ریلیف پیکج کے تحت اشیا قیمتیں بازار سے 30 فیصد کم ہے، لاکھوں افراد کی کفالت پروگرام کے تحت اضافی رقوم دی جارہی ہیں، آٹا، گھی اور باقی اشیا کی قیمتیں کم کرکے کروڑوں افراد کو فرام کی جارہی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ رمضان کے مہینے میں 12 ارب روپے کا پیکج تقسیم کیا جائے گا، دعا ہے پاکستان میں خوشحالی کا دور دوبارہ شروع ہو، بازار کی نسبت آٹا 77 روپے اور گھی 100 روپے فی کلو سستا ہے۔
وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ملاقات جلد متوقع
ادھروفاق اور خیبرپختونخوا حکومت میں سازگار تعلقات کےلیے وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ملاقات جلد متوقع ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر چلنے کا مشورہ دیا گیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی جلد ملاقات کا امکان ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو صوبے کے مسائل پر وزیراعظم سے ملاقات کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈپور نے وزیراعظم شہازشریف اور صدرمملکت کے حلف برداری میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔
دوسری جانب کابینہ کے پہلے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ وفاق سے سیاسی و نظریاتی اختلاف رہے گا مگر ورکنگ ریلیشن رکھیں گے، ہماری معاشی ٹیم ان کے ساتھ بیٹھ کر معاملات دیکھے گی۔ دوسری طرف ترجمان ن لیگ اختیار ولی خان نے کہا ہے ک ہوزیراعلیٰ علی امین خود وزیراعظم کیساتھ بیٹھیں گے تو معاملات درست ہو سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.