بچیوں کو مفت اسکول چھوڑنے والا پشاور کا ڈرائیور جسے ملالہ یوسفزئی نے چار گاڑیاں دیں
بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کا عزم لیے پشاور کا عرب شاہ جس نے اسکول کے بچوں کو علم کے زیور سے آراستہ کرنے کا بیڑا اُٹھایا ہوا ہے اور انہیں ملالہ یوسفزئی کی جانب سے چار گاڑیاں بھی دی گئی ہیں، جن میں وہ علاقے کی بچیوں کو مفت اسکول چھوڑتے اور لاتے ہیں۔
عرب شاہ گزشتہ دس سال سے اسکول کے بچیوں کو مفت پک ان ڈراپ کی سہولت فراہم کررہے ہیں، عرب شاہ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے ملالہ یوسفزئی نے ان کو چار سوزوکی بطور تحفہ دی ہیں۔
پشاور کے رہائشی عرب شاہ نے آج نیوز کو بتایا کہ میری 5 بہنیں ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ہونے کے سبب تعلیم سے محروم رہیں، کیونکہ ہمارے پاس ٹرانسپورٹ کا مسئلہ تھا، میں نے بچپن میں ہی ٹھان لیا تھا کہ بڑے ہو کر میں مفت پک اینڈ ڈراپ سروس فراہم کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ 10 سال پہلے 2014 میں نے رکشہ لیا اور اس کے زریعے مفت میں بچیوں کو اسکول پک اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم کرنا شروع کی، میں نے 5 سے 6 سال رکشہ چلایا ہے۔
عرب شاہ کے مطابق میرا یہ اقدام ملالہ یوسفزئی تک پہنچا تو انہوں نے مجھ سے رابطہ کیا اور مجھے 4 سوزوکیاں فراہم کیں، جس کے بعد میری سروس ہائی اسکول کے بعد کالج تک پہنچ گئی ہے۔ اب میں روزانہ 200 طالب علموں کو اسکول چھوڑتا اور اسکول سے گھر ڈراپ کرتا ہوں۔
عرب شاہ نے بتایا کہ میں صبح سات بجے سے ساڑھے آٹھ بجے تک بچوں کو اسکول چھوڑتا ہوں پھر ایک بجے سے ڈھائی بجے تک بچوں کو واپس گھر چھوڑ دیتا ہوں۔
عرب شاہ کا مزید کہنا تھا کہ لڑکیوں کی تعلیم بہت ضروری ہے، کیونکہ انہوں نے آنے والی نسلوں کو بہترین مستقبل دینا ہوتا ہے۔
انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ہر ضلعے میں اپنی سروس پہچانا چاہتے ہیں تاکہ ٹرانسپورٹ کے مسئلے سے دوچار کوئی بھی بچہ تعیم سے محروم نہ رہ سکے۔
دوسری جانب ملالہ کے والد ضیاء الدین یوسفزئی نے بھی آج نیوز کو تصدیق کی کہ انہوں نے عرب شاہ کو گاڑیاں خریدنے کیلئے مالی مدد فراہم کی ہے۔
ضیاء الدین یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ہم نے عرب شاہ کی مالی معاونت اسی لیے کی کیونکہ عرب شاہ جو کام کر رہے ہیں اور ان کی جو کہانی ہے وہ بہت ’انسپائرنگ‘ (متاثر کن) ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عرب شاہ کو ہم نے سوشل میڈیا کے زریعے جانا تھا اور کئی سال قبل ان سے رابطہ بھی ہوا تھا۔
ضیاء الدین یوسفزئی نے کہا کہ پاکستان میں ٹرانسپورٹ کا بہت زیادہ مسئلہ ہے، مہنگائی ہے، ہمارے گھرانوں میں عموماً چار پانچ لڑکیاں ہوتی ہیں جن کے تعلیمی اخراجات ان کے والدین مشکل سے ہی پورے کرپاتے ہیں تو اسی صورت حال کے پیش نظر ہم نے بہت ’لو پروفائل‘ میں عرب شاہ کی مدد کی ہے۔
Comments are closed on this story.