Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

14 ماہی گیروں کی جان لینے والا سمندر لاشیں اگلنے لگا

محکمہ فشریز تاحال کھلے سمندر مین موجود لاشون تک نہیں پہنچ سکا ہے
شائع 09 مارچ 2024 01:18pm

کھلے سمندر میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کے کچھ روز بعد اب ماہی گیروں کی لاشیں سمندر نے اگلنا شروع کر دی ہیں۔

کیٹی بندر پر حجا مڑو کریک میں موجود ماہی گیر وائرلیس کے ذریعے 3 لاشیں ملنے کا پیغام موصول ہوا ہے۔

آج نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ماہی گیر سکندر کا کہنا تھا کہ حجامڑو کریک میں موجود ماہی گیر کو تین لاشین ملنے کا پیغام موصول ہوا ہے۔

جبکہ محکمہ فشریز تا حال کھلے سمندر میں موجود لاشوں تک نہیں پہنچ سکا ہے، ماہی گیر نے مزید لاشیں ملنے کا خدشہ بھی ظاہر کر دیا ہے۔

ماہی گیر کے مطابق سمندر سے ملنے والی لاشیں پھول چکی ہیں۔ واضح رہے حادثے کے بعد سے موقع پر عوام کا ہجوم موجود تھا۔

جبکہ ذرائع کے مطابق کیٹی بندر کے آس پاس لوگوں کی بڑی تعداد پہچنا شروع ہو گئی ہے، جبکہ فشریز کا عملہ بھی موقع پر پہنچ رہا ہے۔

واضح رہے اس سے قبل حجا موڑو کریک کے قریب کھلے سمندر میں ڈوبنے والی کشتی میں سوار 32 ماہی گیروں کو ریسکیو کرلیا گیا۔

ترجمان کوسٹل میڈیا سینٹر ابراہیم حیدری کمال شاہ کے مطابق کراچی میں ابراہیم حیدری سے جانے والی کشتی حجا موڑو کریک کے قریب کھلے سمندر میں ڈوب گئی، کشتی میں 50 ماہی گیر سوار تھے۔

ذرائع کے مطابق ڈوبنے والے 32 ماہی گیروں کو ساحل پرپہنچا دیا گیا ہے جبکہ 13 ماہی گیروں کی تلاش تاحال جاری ہے۔

ان 13 ماہی گیروں میں 26سالہ سجاد، 25 سالہ محمد کوکی، 34 سالہ ہاشو، 28 سالہ ریاض علی، 48 سالہ عبدالرحیم، 50 سالہ حسین بورو، 24 سالہ عالم، 20 سالہ ریاض اور احمد بنگالی، 21 سالہ شکیل بنگالی، 40 سالہ نور عالم، 27 سالہ شیر ملاح، 33 سالہ منیر اور 35 سالہ قیوم بہاری شامل ہیں۔

ماہی گیروں کا تعلق ابراہیم حیدری سے ہے، کشتی مرغی کے فیڈ کے لیے استعمال ہونے والی مچھلی کے شکار پر روانہ ہوئی تھی لیکن تیز ہواؤں کے سبب بلند لہروں نے ال اسد نامی کشتی الٹ دی جبکہ کشتی میں سوار تمام ماہی گیروں کو ریسکیو کرلیا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ غلط سمت پر جال پھینک کر شکار کے دوران واقعہ رونما ہوا، پانی میں گرنے والے ماہی گیروں کو معمولی چوٹیں اور خراشیں آئی ہیں۔

karachi

boat sank