کینسر کی ریڈی ایشن مشین 7 دن میں واگزار کروائی جائے، صدر مملکت
صدرمملکت نے کارگو کمپنی جیریز سے کینسر کے مریضوں کیلئے ریڈی ایشن مشین فوری واگزار کرانے کی ہدایت کر دی۔ کلکٹر کسٹمز لاہور کو حکم دیا کہ دن کے اندرکینسر کے علاج کیلئے ریڈی ایشن مشین واگزار کرائیں۔
صدر مملکت نے وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلے کے خلاف کارگو کمپنی جیریز ڈِناٹا پرائیویٹ لمیٹڈ کی اپیل مسترد کر دی۔
صدر مملکت نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ تابکاری مشین اپریل 2023ء سے شیڈ میں پڑی ہے، جیریز نے کسٹمز حکام کے جاری کردہ سرٹیفیکیٹ کو سنجیدہ نہیں لیا، جیریز نے ویئر ہائوس چارجز کی بھاری ادائیگی کے بغیر مشین جاری کرنے سے انکار کیا، تاخیر کی وجہ سے پاکستان کے کینسر کے مریضوں اور غریب لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، غریب عوام ملک کے سرکاری ہسپتالوں سے علاج کرواتے ہیں، ہمدردانہ بنیادوں پر مسائل کو سمجھے بغیر ایسا استحصالی کاروبار افسوسناک ہے۔
اس حوالے سے ایوان صدر سے جاری تفصیلات کے مطابق میو اسپتال نے کینسر کے مریضوں کو ریڈی ایشن دینے کیلئے کوبالٹ-60 سورس درآمد کیا، یہ مشین سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کیلئے دستیاب واحد مشین ہے، فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے بقیہ رقم کی عدم ادائیگی پر مشین شیڈ میں روکی گئی تھی۔ کسٹمز حکام نے سٹوریج چارجز معاف کرنے کیلئے تاخیر کا سرٹیفکیٹ جاری کیا، تاخیر کا سرٹیفکیٹ کسٹمز کے اسسٹنٹ کلکٹر کی طرف سے جاری کیا گیا تھا۔ جیریز کے منیجر کارگو نے بقایا چارجز کی ادائیگی کے بغیر مشین جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ آلات جاری نہ ہونے پر میو اسپتال کے سی ای او نے وفاقی ٹیکس محتسب سے رجوع کیا۔ ٹیکس محتسب نے کلکٹر آف کسٹمز لاہور کو فوری طور پر سامان جاری کرنے کیلئے جیریز سے رابطہ کرنے کا کہا۔ جیریز نے ٹیکس محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کے پاس اپیل دائر کی تھی۔
صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ جیریز نے تاخیرکا سرٹیفکیٹ ہونے کے باوجود مشین جاری نہ کرکے کسٹم ایکٹ 1969 کی دفعات کی خلاف ورزی کی ، جاری کردہ سرٹیفیکیٹ اور ایکٹ کی دفعات پر عمل کرنا لازمی ہے۔
صدر مملکت نے ہدایت کی کہ کلکٹر آف کسٹمز 07 دنوں میں احکامات پر عمل درآمد کرائیں اور مشین واگزار کروائی جائے، عدم تعمیل پر قانون کے مطابق ضروری کارروائی شروع کی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Comments are closed on this story.