Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

’سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا‘، اس کے باوجود مراد علی شاہ تیسری بار وزیراعلیٰ سندھ منتخب

مراد علی شاہ سندھ کی تاریخ میں پہلی دفعہ 112 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔
اپ ڈیٹ 26 فروری 2024 07:01pm

پیپلز پارٹی کے رہنما مراد علی شاہ تیسری بار وزیر اعلیٰ سندھ منتخب ہوگئے، مراد علی شاہ 25ویں منتخب قائد ایوان ہیں۔

سندھ کے وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے سلسلے میں سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اویس قادر شاہ کی زیرِ صدارت آدھے گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔

وزیر اعلیٰ کا انتخاب اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوا، مراد علی شاہ سندھ کی تاریخ میں پہلی دفعہ 112 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جبکہ ایم کیو ایم کے علی خورشید 36 ووٹ لے سکے۔

وزیر اعلی سندھ کے لیے پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ اور ایم کیو ایم کے علی خورشیدی مدمقابل تھے۔

اس دوران سندھ اسمبلی کے ایوان میں موجود ارکان کی تعداد 158 تھی۔

ووٹنگ کیلئے مراد علی شاہ کے حق میں رائے دینے والوں کو دائیں جانب جانے جبکہ علی خورشیدی کے حق میں رائے دینے والے بائیں جانب جانے کی ہدایت کی گئی۔

علی خورشیدی دوسری مرتبہ سندھ اسمبلی رکن منتخب ہوئے ہیں جبکہ وہ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر بھی رہ چکے ہیں۔

’چند نشستوں پر خدشات ہیں‘

سندھ کے نو منتخب وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اسمبلی سے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا ہے کہ ان انتخابات میں کچھ نشستوں پر ہمارے بھی خدشات ہیں مگر ہم قانونی رستہ اختیار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم ملک کی سلامتی کے ساتھ نہیں کھیلیں گے، ہم کسی کو یہ موقع نہیں دیں گے کہ وہ ہماری کمزوریوں کو فائدہ اٹھائے‘۔

ان کے مطابق ’ہم کوشش کریں گے کہ جو سیٹیں ہم سے گئی ہیں وہ ہمیں واپس ملیں، مگر اس ملک کے مفاد ہماری ترجیح اول ہیں۔‘

مراد علی شاہ کے مطابق خدشات کے باوجود عوام نے پیپلز پارٹی پر خوب اعتماد کا اظہار کیا اور ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ نشستیں دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ممبران سندھ اسمبلی کا شکرگزار ہوں، کوشش ہے کہ دونوں طرف کے ممبران کو ساتھ لے کر چلوں۔

انہوں نے کہا کہ میرا جماعت اسلامی کے ساتھ اچھا تجربہ رہا، میں نے نصر اللہ شجیع شہید سے بہت کچھ سیکھا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم تنقید سے نہیں ڈرتے، تنقید نہیں ہوگی تو اصلاح کیسےہوگی، ہم ملک کی سالمیت سے نہیں کھیلیں گے، ہم کسی کو موقع نہیں دیں گے وہ فائدہ اٹھائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن بھی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اپنا کردار ادا کرے، کچے کے ڈاکوؤں کا صفایا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈکٹیٹرز نے آئین مسخ کرکے صدر کے عہدے کو پارلیمنٹ سے اوپر کردیا، اگلے مہینے زرداری صاحب صدر کا حلف اٹھائیں گے، اگلے الیکشن میں عوام کے بلاول بھٹو وزیراعظم بنیں گے، ہم دیگر تین صوبوں کے لوگوں کو بھی قائل کریں گے کہ وہ بلاول بھٹو کو ووٹ دیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ان کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا لیکن بےنظیر نے 2002 میں الیکشن لڑنے کے لیے راضی کیا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 2018 کے بعد آج ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سندھ منتخب ہوا، آج مجھے بے نظیر بھٹو شہید کی بہت یاد آرہی ہے، میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، بے نظیر نے 2002 میں الیکشن لڑنے کے لیے راضی کیا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن جیت کر پانچویں بار سندھ اسمبلی کا رکن بنا ہوں، میرے اہلخانہ نے ہمیشہ مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا، ایک وقت وہ بھی تھا جب کسی بھی وقت میری گرفتاری کا خطرہ تھا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر گرفتار کیا تو مراد علی شاہ جیل سے وزیر اعلیٰ بنے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ فریال تالپور کو عید کے دن جیل لے جایا گیا، آصف زرداری جیل میں رہے، آغا سراج درانی جیل سے آکر اسمبلی چلاتے تھے۔

’ایم کیو ایم ہر درست فیصلے میں حکومت کا ساتھ دے گی‘

مراد علی شاہ کے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر ایم کیو ایم کے رہنما عبدالوسیم کا کہنا تاھ کہ میں دل گہرائیوں سے مراد علی شاہ کو مبارکباد دیتا ہوں، میں ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے بھی مبارکباد دیتا ہوں۔

عبدالوسیم نے کہا کہ جو تیسری مرتبہ منصب آپ کو عطا ہوا ہے، اس کو سندھ کے لیے بہتر انداز میں استعمال کیا جائے، ابھی سب اچھی باتیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جہاں سے منتخب ہوکر آئے ہیں، عوام چاہتی ہے کہ ان کے علاقے کے مسائل حل ہوں، امید کرتا ہوں بلا تفریق علاقوں کے مسائل حل کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو غلطیاں ہوئی ان کو در گزر کریں، ایک اچھی ریت ڈالی جائے۔

عبدالوسیم نے مراد علی شاہ کو کہا کہ ایم کیو ایم ہر درست فیصلے میں حکومت کا ساتھ دے گی۔

نادر مگسی نے رکنیت کا حلف اٹھایا

اجلاس شروع ہوا تو اسپیکر سید اویس قادر شاہ نے نادر مگسی سے سندھ اسمبلی کی رکنیت کا حلف لے لیا۔

کس نے حلف نہ اٹھایا، کس کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوا؟

پیپلز پارٹی کے رکنِ سندھ اسمبلی نثار کھوڑو اور جام مہتاب ڈہر نے حلف نہیں اٹھایا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رکن عبدالعزیز جونیجو کے انتقال پر کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔

جی ڈی اے کے 2 منتخب ارکان اور 1 مخصوص نشست پر خاتون رکن نے حلف نہیں لیا۔

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سےمتعلق 2 خواتین اور اقلیت کی نشست کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکا۔

جماعت اسلامیِ کے رکنِ سندھ اسمبلی حافظ نعیم الرحمٰن کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا جا سکا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کی تقریب حلف برداری کل ہو گی

وزیر اعلیٰ سندھ کی تقریب حلف برداری کل شام ہو گی، مراد علی شاہ وزیر اعلیٰ سندھ کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے، حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں شام 5 بجے ہوگی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے سید اویس شاہ اسپیکر اور انتھونی نوید ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے۔ اویس شاہ کو 111 اور ایم کیو ایم کی امیدوار صوفیہ سعید کو 36 ووٹ ملے۔

CM Sindh

karachi

speaker sindh assembly

nomination papers

Syed Murad Ali Shah

ali khurshidi