کراچی میں اڈینو وائرس بے قابو، علامات کیا ہیں؟
شہر قائد کراچی میں موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی کے سبب ”ایڈینو وائرس“ بے قابو ہوگیا ہے، جس کے باعث مختلف بیماریاں جنم لینے لگی ہیں۔
گزشتہ کچھ دنوں سے شہر میں نزلہ، بخار، کھانسی، چیسٹ انفیکشن کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
سول اسپتال میں یومیہ ہزار سے زائد مریض ان علامات کے ساتھ آرہے ہیں۔
سول اسپتال کی ایمرجنسی کے انچارج اور جنرل فزیشن و اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر قلب حسین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی کے سبب امراض میں اضافہ ہورہا ہے، اس لیے شہری غیر معیاری غذا سے پرہیز کریں۔
ڈاکٹر قلب حسین نے بتایا کہ اڈینو وائرس عام وائرسز کا ایک گروپ ہے جو سانس کی نالی، پھیپھڑوں، آنکھوں، آنتوں، اعصابی نظام کو متاثر کر سکتا ہے۔
یہ انفیکشن عام طور پر صرف ہلکی علامات کا باعث بنتا ہے اور مریض چند دنوں میں خود ہی بہتر ہو جاتے ہیں۔ لیکن کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں میں خاص طور پر بچوں میں زیادہ سنگین ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بخار، کھانسی، گلے کی سوزش، اسہال اور سرخ آنکھ اس کی علامات ہیں۔
کان کا انفیکشن، کان میں درد ، چڑچڑاپن، دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کی سوجن ( میننجائٹس اور انسیفلائٹس )، سر درد ، گردن کی اکڑن، متلی ، الٹی ، پیشاب کی نالی کے انفیکشن، پیشاب کرتے وقت جلن اور درد، بار بار جانے کی ضرورت، آپ کے پیشاب میں خون بھی علامات میں شامل ہیں۔
ڈاکٹر قلب حسین کا کہنا ہے شہر میں گرد و غبار بھی کافی زیادہ ہے، اس لیے ماسک کا استعمال بھی زیادہ سے زیادہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری ایک دوسرے سے سماجی فاصلہ برقرار رکھیں تو اس وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔
اڈینو وائرس اور کورونا وائرس میں فرق
اڈینو وائرس کی طرح کورونا وائرس بھی ایک شخص سے دوسرے میں پھیلتے ہیں اور اسی طرح کی سانس کی علامات کا سبب بن سکتے ہیں۔ لیکن کورونا مختلف وائرس خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور دوسرے طریقوں سے مختلف ہیں۔
کورونا وائرس جراثیم کش ادویات کے خلاف کم مزاحم ہیں۔
ایڈینووائرس کا شکار کون ہوتا ہے؟
اڈینو وائرس کا انفیکشن بچوں میں بالغوں کے مقابلے زیادہ ہوتا ہے، لیکن کوئی بھی اس سے متاثر ہو سکتا ہے۔ زیادہ تر بچوں کو 10 سال کی عمر تک کم از کم ایک قسم کا ایڈینووائرس انفیکشن ہو گا۔ یہ وائرس ایسے مقامات پر عام ہیں جہاں بچوں کے بڑے گروپ ہوتے ہیں، جیسے کہ ڈے کیئر سینٹرز، سکولز اور سمر کیمپ۔
اڈینو وائرس کیسے پھیلتے ہیں؟
اڈینو وائرس بہت متعدی ہیں۔ وہ کئی طریقوں سے پھیل سکتے ہیں جیسے کہ کسی متاثرہ شخص یا چیز کو چھونے سے۔
یہ بچوں میں تیزی سے پھیلتا ہے کیونکہ ان کے چہرے اور منہ میں ہاتھ ڈالنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
اڈینو وائرس اس وقت بھی پھیل سکتا ہے جب کوئی متاثرہ شخص کھانستا یا چھینکتا ہے۔ وائرس پر مشتمل قطرے ہوا میں اڑتے ہیں اور سطحوں پر گرتے ہیں۔
جب آپ ڈائپر تبدیل کرتے ہیں تو آپ کو انفیکشن ہو سکتا ہے۔
آپ کسی ایسے شخص کا تیار کردہ کھانا کھانے سے بھی بیمار ہو سکتے ہیں جس نے باتھ روم جانے کے بعد اپنے ہاتھ ٹھیک سے نہیں دھوئے۔
پانی سے بھی وائرس کا شکار ہونا ممکن ہے جیسے کہ چھوٹی جھیلوں یا سوئمنگ پول میں۔
Comments are closed on this story.