امیر بالاج ٹیپو کو قتل کرنے کیلئے ملزم کیمرہ مین بن کر شادی میں گیا
لاہور میں انڈر ورلڈ سے تعلق رکھنے والے ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیربالاج ٹیپو کے قتل کیس میں ملزم کے طریقہ کار سے متعلق اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔ ملزم اندر داخل ہونے کے لیے کیمرہ مین بن کرگیا تھا۔
امیر بالاج ٹیپو کو اتوار 18 فروری کی شب ایک شادی کی تقریب میں فائرنگ کرکےقتل کردیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ اور 25 سال سےنامزد ملزم گوگی بٹ کا ذاتی ملازم ہے۔ قتل کے الزام میں پولیس نے گوگی بٹ کے گھرپرچھاپہ مارکرچارگن مینوں کے علاوہ حملہ آورکی بیوی کو بھی حراست میں لے رکھا ہے ۔
پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آور مظفر حسین شادی کی تقریب میں کیمرہ مین بن کر داخل ہوا تھا۔
ملزم ویڈیو بنانے کے لیےا میربالاج کے قریب گیا جہاں اس کی تلاشی بھی لی گئی۔
ٹیپوٹرکاں والے کے بیٹے کے قتل کی تحقیقات میں اہم انکشافات
ذرائع ا کا کہنا ہے کہ امیر بالاج کے قریب آنے پر دوسری بار بھی ملزم کی تلاشی لی گئی تاہم اس سے کوئی مشتبہ چیز نہ ملی۔ ملزم کو تیسری بار امیر بالاج کے قریب جانے سے قبل وہاں موجود دیگر ساتھیوں نےاسلحہ دیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آورنے اسی پستول سےامیربالاج پر فائرنگ کی، اور اس حملے کے دوران ہی ساتھیوں نے ہوائی فائرنگ شروع کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آورمظہر پہلے بھی گوگی بٹ کے کہنے پرمجرمانہ کاروائیاں کرتارہا ہے، اس نے اپنے بہنوئی کو بھی گولیاں ماری تھیں۔ملزم نے 4 شادیاں کررکھی ہیں اور وہ مختلف مقدمات میں جیل کاٹ چکا ہے۔
دوسری جانب پولیس کی جانب سے انسپکٹر شکیل بٹ کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، امیر بالاج ٹیپو شکیل بٹ کو چچا کہتا تھا اور اکثر تقریبات میں دونوں اکٹھےہوتے تھے۔
ویڈیومیں بالاج ٹیپو کےساتھ سب انسپکٹرشکیل بٹ نظرآرہاہے، آرگنائزڈ کرائم یونٹ کی تحقیقاتی ٹیم نےشکیل بٹ کوحراست میں لیا۔
واضح رہے کہ امیر بالاج ٹیپو کے والد ٹیپو ٹرکاں والا کو 2010 میں درینہ دشمنی کی پاداش میں قتل کر دیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.