Aaj News

جمعرات, نومبر 14, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

سات سالہ آبان کا قتل: بھارتی فلم ’اینیمل‘ دیکھ کر قتل کی منصوبہ بندی کی، ملزم کے انکشافات

ملزم نے حال ہی میں ریلیز ہوئی بھارتی فلم اینیمل میں قتل کے سین کو کاپی کیا
شائع 18 فروری 2024 05:35pm

کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں 7 سالہ آبان کے قتل کے الزام میں گرفتار اس کے 15 سالہ کزن سفیان نے انکشاف کیا ہے اس نے بھارتی فلم اینیمل اور کرائم پیٹرول دیکھ کر قتل کی منصوبہ بندی کی۔

ملزم سفیان کو پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا تھا۔

پولیس کے مطابق فیڈرل بی ایریا بلاک 16 میں 14 فروری کو بچے آبان کو بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔

پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر رکھی تھی اور 6 خواتین سمیت 10 افراد کے بیانات قلمبند کئے گئے تھے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گھر اوراس کے اطراف سرکل تیار کیا گیا تھا، تحقیقات میں پولیس نے ملزم تک پہنچنے کا دعویٰ کیا۔

پولیس نے 15 سالہ ملزم سفیان کو گرفتار کر لیا، ابتدائی طورپر ملزم نے تفتیش کے دوران ماموں زاد بھائی 7 سالہ آبان کے قتل کا اعتراف کیا۔

ملزم نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ اس نے بھارتی فلموں اور کرائم پیٹرول میں دیکھا تھا کہ کیسے قتل کرتے ہیں، ملزم نے حال ہی میں ریلیز ہوئی بھارتی فلم اینیمل میں قتل کے سین کو کاپی کیا، فلم میں رنبیر کپور جس طرح قتل کرتا ہے، ملزم نے اسی طرح سے اپنے چھوٹے کزن کو قتل کیا۔

بیان کے مطابق ملزم مقتول آبان کا ہاتھ پکڑ کر گھر سے باہر لیکر گیا، کچن سے چھری اٹھا کر جیب میں رکھ لی، ملزم نے سنسان جگہ پر آبان کو پیچھے سے پکڑا اور چھری گلے پر پھیر دی۔

کم عمر ملزم کے اس عمل پر مشہور ماہر نفسیات ڈاکٹر سید عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے قتل کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں، ایسے قاتل فلموں میں تشدد دیکھ کر زندگی میں سختی سے اس جانب راغب ہوتے ہیں۔

ماہر نفسیات نے کہا کہ گھر میں مارپیٹ ہونے سے انسان پر بڑا اثر پڑتا ہے، ملزم سفیان نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ ماموں سختی کرتے تھے مارتے تھے، ایسے لوگ بہت آسانی سے دوسروں کو نقصان پہنچا دیتے ہیں، ایسے ملزم کے اندر جذبات نہیں ہوتے، وہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔

ماہر نفسیات عبدلارحمان کا کہنا تھا کہ بچوں کو مارپیٹ اور قتل جیسی چیزیں نہیں دیکھنی چاہیئں۔

قبل ازیں، اس حوالے سے ملزم کا جو ویڈیو بیان سامنے آیا اس میں اس نے بتایا کہ سگا پھوپھی زاد بھائی ماموں کے ہاں رہتا تھا جس نے آبان کو قتل کیا۔

ملزم کا کہنا تھا کہ ماموں آبان کی شکایتوں کی وجہ سے مجھے ڈانٹتے تھے۔

ملزم سفیان نے بتایا کہ اس نے چھری قتل کے بعد دھوکر واپس کچن میں رکھ دی تھی۔

ملزم کے بیان کے مطابق آبان کے والد اور والدہ کے ملازمت پر جانے کے بعد بچوں کا دھیان رکھتا تھا، آبان ماموں سے شکایتیں لگاتا تھا جس کی وجہ سے اس نے قتل کیا۔

animal

Abad Murder Case

Crime Petrol