رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا حلقہ
پاکستان میں قومی اسمبلی کے حلقے عام طور پر ایک ضلع پر مشتمل ہوتے ہیں اور ایک قومی حلقے میں صوبائی اسمبلی کی دو یا تین نشستیں شامل ہوتی ہیں۔ لیکن وطن عزیز کا ایک ضلع ایسا بھی ہے جس میں پورے چار اضلاع سما گئے ہیں اور یہ رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا ضلع ہے۔
بلوچستان میں واقع این اے 260 میں چاغی، نوشکی، خاران اور واشک کے اضلاع شامل ہیں۔ اس حلقے کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اس کے ساتھ ایران اور افغانستان دونوں کی سرحدیں لگتی ہیں۔
اس حلقے میں شامل علاقے 2018 کے انتخابات میں این اے 268 میں تھے یا یوں کہیں کہ یہ حلقہ این اے 268 تھا۔
2024 کے انتخابات میں یہاں سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے محمد عثمان بادینی امیدوار ہیں جو پچھلا الیکشن بھی جیت گئے تھے۔ ان کا مقابلہ اس مرتبہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سردار فاتح محمد حسنی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے محمد ہاشم نوترزئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار غلام قادر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے عبدالقادر بلوچ سے ہوگا۔
رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا حلقہ ہونے کے باوجود این اے 260 کی آبادی لگ بھگ اتنی ہی ہے کہ جتنی باقی قومی اسمبلی کی حلقوں کی یعنی 10 لاکھ 40 ہزار۔ واضح رہے کہ حلقہ بندیاں آبادی کی بنا پر کی جاتی ہیں تاکہ ملک کے تمام حصوں میں رہنے والوں کو مساوی حق نمائندگی ملے۔
تاہم بڑے حلقے اکثر ووٹروں کے لیے مشکلات کا سبب بنتے ہیں کیونکہ انہیں پولنگ اسٹیشنوں تک میلوں کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔
Comments are closed on this story.