کراچی میں بارش سے نظام درہم برہم، شاہراہوں اور انڈر پاسز میں پانی جمع، لوگ رات گئے تک پھنسے رہے
کراچی میں بارش سے نظام درہم برہم ہوگیا، مختلف شاہراہوں اور انڈر پاسز میں پانی جمع ہوگیا۔ ٹریفک جام سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جب کہ برسات کے بعد کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ بارش فیصل بیس میں 72 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ حیدر آباد میں بھی بارش کے بعد بجلی غائب ہوگئی۔
کئی سڑکوں پر پانی اتوار کی صبح بھی موجود ہے جب کہ ہفتہ کو رات گئے تک لوگ ٹریفک میں پھنسے رہے۔
بارش اتنی شدید تھی کہ بعض دفاتر کی عمارتوں کے تہہ خانوں میں پانی جمع ہوگیا اور امدادی عملے نے کم ازکم 50 افراد کو دفاتر سے ریسکیو کیا۔
ملیر، سرجانی ٹاؤن ، تیسر ٹاون، نیوکراچی، نارتھ کراچی، گلشن اقبال، گلستان جوہر، صفورا اور یونیورسٹی روڈ پر بارش ہوئی۔
اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاون، سعید آباد ، کلفٹن، ڈیفنس،کیماڑی، لانڈھی، کورنگی، صدر،ٹاور، اولڈسٹی ایریا ، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا اور ملحقہ علاقوں میں بھی بادل برسے۔
بارش کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
مختلف شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔ انڈر پاسز میں بھی پانی جمع ہوگیا۔
اہم شاہراہوں پر ٹریفک بھی جام ہوگیا۔ جس سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے باعث کئی گاڑیاں بند ہوگئیں۔
شہر قائد میں بارش کے باعث مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہوئی۔
فیصل بیس میں سب سے زیادہ بارش
کراچی میں ہفتہ کی شام سے اتوار کی صبح تک تین مرتبہ بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ سب سےزیادہ بارش فیصل بیس پر 75ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
ملیر ہالٹ میں64اورسرجانی ٹاؤن میں58.5ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔
گڈاپ ٹاؤن میں66اور بلدیہ ٹاون میں57ملی میٹربارش ریکارڈ، کیماڑی میں55ملی میٹراورقائد آباد میں52ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی۔
گلشن حدید میں50،اورنگی ٹاؤن میں58ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔
نارتھ کراچی میں34ملی میٹر، گلشن معمار24ملی میٹر، ناظم آبادمیں54ملی میٹراورگلشن اقبال میں41ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔
بارش کا پہلا اسپیل شام 8 بجے آیا جب کہ دوسرا 11 بجے کے قریب ۔ تیسری بار رات کے آخری پہر چار بجے کے لگ بھگ بادل برسے۔
شارع فیصل شدید متاثر
سب سے زیادہ بارش ڈرگ روڈ کے علاقے میں ہونے کے باعث شارع فیصل پر انڈر پاسز میں پانی بھر گیا۔
ڈرگ روڈ کا فوزیہ وہاب انڈر پاس بالخصوص متاثر ہوا۔ کئی گھنٹے کے لیے شارع فیصل مکمل بند رہی اور سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ ایئرپورٹ سے شہر کے وسط تک جانا اور آنا ناممکن ہوگیا۔
فلائٹ آپریشن معطل
کراچی میں موسلادھار بارش کے باعث ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل ہوگیا۔
لاہورسے آنے والی پی آئی اے کی پرواز کو لینڈنگ کی اجازت نہیں ملی، قومی ایئرلائنز کی پرواز کا رخ واپس لاہورکی جانب موڑ دیا گیا۔
بارش کے بعد حادثات
کراچی میں کشمیر روڈ پاک چائنا پارک کی دیوار گرنے سے دو افراد زخمی ہوگئے۔
64 سالہ جنید اور 35 سالہ وسیم کو ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
اس کے علاوہ ایک عمارت کا چھجا گرنے کی اطلاع موصول ہوئی تاہم کسی معتبر ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
ابتدائی طور پر ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ شہر میں اب تک کسی عمارت گرنے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، ریسکیو ٹیمیں شہر کے مختلف علاقوں میں عوام کی مدد کیلئے موجود ہیں۔
جناح اسپتال میں شارٹ سرکٹ سے آتشزدگی، بجلی غائب
کراچی کے جناح اسپتال میں بجلی کے شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی۔
اسپتال کے مختلف وارڈز میں بجلی غائب ہوگئی جبکہ اسپتال کے مختلف وارڈز میں پانی جمع ہوگیا۔
بارش اوراندھیرے کے باعث مریضوں اور طبی عملے کو مشکلات کا سامنا رہا۔
واٹر کارپوریشن میں ایمرجنسی نافذ
سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد نے شہر بھر میں بارش کے پیش نظر واٹر کارپوریشن میں ایمرجنسی نافذ کی۔
ترجمان کے مطابق چیف انجینئر سیوریج کو تمام جیٹینگ و سکشن مشینوں کو ہمہ وقت تیار رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے۔
تمام ایگزیکٹو انجینئرز کو اپنے اپنے علاقوں میں موجود رہنے اور اہم شاہراہوں پر مشینری پہنچانے کی ہدایت کی گئی۔
دوسری طرف حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش ہوئی۔
بارش کے بعد سے شہر بھر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔ حیدر آباد میں بھی بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔
خیال رہے کہ محکمہ موسمیات نے کراچی میں ہفتہ اور اتوار کو گرج چمک کےساتھ بارش کی پیشگوئی کی تھی۔
واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں جمعہ کی صبح سویرے بھی بارش ہوئی تھی۔
Comments are closed on this story.