عدالتی احکامات نہیں مانے تو ہم استعفیٰ دیکر عزت سے چلے جائیں گے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ نے بہت سے آرڈر دیے ہیں اس کی خلاف ورزی ہورہی ہے، ایک ادارہ کہتا ہے ہم نے احکامات نہیں ماننے، عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوگی تو اس پر کمپرومائز نہیں کرسکتا۔ اگر عدالتی احکامات نہیں مانے گے تو پھر ہم استعفی دیکر عزت سے چلے جائیں گے۔ عدالت نے سلمان شنواری سے متعلق درخواست پر سماعت کل 2 بجے تک ملتوی کردی۔
پی ٹی آئی جنرل سیکرٹری کوہاٹ سلمان شنواری کی احاطہ عدالت سے گرفتاری کے خلاف درخواست پر پشاور ہائیکورٹ میں سماعت کے موقع پر چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ رپورٹ پیش کریں بندہ کہا ہے اور آپ ہمیں رپورٹ نہیں دے سکتے تو پھر ہم آپ کو بھی گھر بھیج دینگے، کل آپ تحریری طور پر جواب جمع کریں۔
عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت دینے کے بعد ریمارکس دیے کہ پھر ہم دیکھے گے کہ قانون کے مطابق کیا کارروائی ہوسکتی ہے۔
سماعت کے موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے عدالت کو بتایا کہ تمام ایجنسیز سے رابطہ کیا انہوں نے زبانی بتایا کہ ہمارے پاس یہ بندہ نہیں ہے، تحریری طور پر جواب جمع کروں گا، اس کے لئے وقت دیا جائے۔
جس پر چیف جسٹس ابرہیم خان نے کہا کہ آپ جواب جمع کریں اگر نہیں ملا، پھر ہم ان لوگوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ پھر ہم یہ بھی دیکھے گے کہ ان کے خلاف کیسے کارروائی کرسکتے ہیں، آپ اس پر بھی عدالت کی معانت کریں گے۔
مزید ریمارکس دیے کہ اس کے لئے لارجر بنچ تشکیل دینگے جتنے ججز دستیاب ہونگے اس پر مشتمل لارجر بنچ بنائیں گے۔
چیف جسٹس ابراہیم خان نے کہا کہ اے جی صاحب جوڈیشری کی عزت کا خیال رکھیں۔ ملک میں اکیلا ایک ادارہ کچھ نہیں کرسکتا، ہائیکورٹ نے بہت سے آرڈر دیئے ہیں اس کی خلاف ورزی ہورہی ہے، ایک ادارہ کہتا ہے ہم نے احکامات نہیں ماننے۔ اگر عدالتی احکامات نہیں مانے گے تو پھر ہم استعفی دیکر عزت سے چلے جائیں گے۔ اس کرسی پر آج میں ہوں کل کوئی اور ہوگا لیکن اس سسٹم کو چلنا چاہیئے۔
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ مہربانی کریں اس سسٹم کو چلنے دیں جوڈیشری کو عزت دیں۔ عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہوگا تو پھر ملک نہیں چلے گا یہ سسٹم خراب ہوجائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم قانون کے مطابق کے چلتے ہیں، جو حلف اٹھایا ہے اس پر چلتے ہیں۔ میرے والد بھی آرمی میں صوبیدار تھے، میں خود کیڈٹ کالج سے پڑھا ہوں، ہم سب آرمی کی عزت کرتے ہیں۔
ریمارکس میں مزید کہا کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوگی تو اس پر کمپرومائز نہیں کرسکتا۔
عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کل (جمعرات) آپ تحریری طور پر جواب جمع کریں۔ عدالت نے سماعت کل 2 بجے تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.