وفاقی کابینہ نے ایف بی آر کی تنظیمِ نو اور ڈیجٹائزیشن کی منظوری دے دی
وفاقی کابینہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تنظیمِ نو اور ڈیجٹائزیشن کی منظوری دے دی جبکہ وفاقی ٹیکس پالیسی بورڈ تشکیل دے دیا گیا، جس کی سربراہی وفاقی وزیرخزانہ کریں گی۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت نگراں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔
جاری اعلامیے کے مطابق کابینہ کی ہدایت پر قائم وزیر خزانہ کی سربراہی میں بین الوزارتی کمیٹی نے سفارشات پیش کی، ریونیو ڈویژن کی سفارش وفاقی کابینہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تنظیمِ نو اور ڈیجٹائزیشن کی منظوری دے دی۔
ٹیکس پالیسی کی تشکیل، ریونیو کے اہداف کے تعین اور اسٹیک ہولڈرز کے مابین تعاون کے فرائض سرانجام دہی کے لیے ان اصلاحات کی روشنی میں وفاقی ٹیکس پالیسی بورڈ تشکیل دیا جائے گا، ریونیو ڈویژن میں قائم اس بورڈ کی سربراہی وزیر خزانہ کریں گی۔
اعلامیے کے مطابق تنظیم نو کے نتیجے میں کسٹمز اور اِن لینڈ ریونیو کے اداروں کو علیحٰدہ کرکے ان کی سربراہی متعلقہ کیڈر کے ڈائریکٹر جنرلز کریں گے، جنہیں اپنے اپنے اداروں کے انتظامی، مالی اور آپریشنل امورکے حوالے سے مکمل اختیار ہوگا، کسٹمز اور اِن لینڈ ریونیو کے لیے الگ الگ اوور سائیٹ بورڈز ہوں گے۔
وفاقی سیکرٹریز خزانہ، ریونیو، تجارت، چیئرمین نادرا اور متعلقہ شعبوں کے ماہرین اس بورڈ کے ارکان ہوں گے۔
نگراں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کابینہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں اصلاحات کے حوالے سے تمام درکار ضروری قانون سازی کے لیے مسودہ آئندہ منتخب پارلیمنٹ کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانونی امور کے 26 جنوری کے فیصلوں کی توثیق کردی تاہم وزارت آبی ذخائر کی سفارش پرپیش کردہ ارسا ایکٹ 1992 میں ترامیم پرفیصلے کی توثیق مؤخرکرکےآئندہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی۔
Comments are closed on this story.