روزگار کی تلاش میں آسانی، سندھ حکومت نے ایپ متعارف کرادی
آرٹ فیسٹ 2024 کی اختتامی تقریب میں وزیر ثقافت، و امور نوجوانان سندھ ڈاکٹر جنید علی شاہ نے سندھ آرکائیوز آن ایپ، سروے آف انڈس رورو کی ری پرنٹنگ اور سندھ یوتھ نیکسس ایپ کا افتتاح کردیا۔
سندھ آرکائیوز آن ایپ اور سندھ یوتھ نیکسس ایپ کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں وزیر ثقافت سمیت سلطنت عمان کے قونصل جنرل سمیع عبداللہ سالم ال خنجیری نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
تقریب میں اسمارٹ فون انڈرئیڈ ایپ سندھ یوتھ نیکسس کا بھی افتتاح کیا گیا۔ صوبائی وزیر ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں نوجوان کی آبادی تین کروڑ کے قریب ہے، نوجوانوں کی رہنمائی، پیشہ ورانہ امور، روزگار کے مواقع مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے کہا کہ موبائل ایپ سے نوجوانوں کاروبار کے حوالے سے اپنے آئیڈیاز شیئر کرسکتے ہیں، حکومت مدد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ یوتھ نیکسس کو مختلف اداروں سے جوڑا گیا ہے، اس پر نوجوان اپنی سی وی بھی جمع کر سکتے ہیں جس سے روزگار کی تلاش میں ان کو آسانی ہوگی۔ ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے کہا کہ ہمیں ڈیجیٹل انفارمیشن ذرائع پر جانا ہوگا۔
تقریب میں آگاہی دی گئی کہ سندھ آرکائیوز آن لائین پورٹل پر ساڑھے چار لاکھ سے زائد کیٹلاگ اپ لوڈ ہوچکی ہیں۔
صوبائی وزیر ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ سندھ کی تاریخ سے وابستہ اتنے بڑے ذخیرے سے محققین اور شاگردوں کو فائدہ حاصل ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ آرکائیوز ریکارڈ آن لائن ہونے کی وجہ سے اسے دنیا بھر سے کہیں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ سندھ آرکائیوز کے آن لائن پورٹل کی مدد سے سندھ آرکائیوز کی ورچوئل رسائی بھی اب مکمل ہوگی۔
تقریب میں آرکائیوز کی سندھ کے حوالے سے کتب کی رونمائی کی گئی، ان کتب میں سن 1858 کا کمشنر ریکارڈ، قلمی نسخوں کا تحقیقی کیٹلاگ مکتب معروفیہ مٹیاری، جنرل ایڈمنسٹریشن رپورٹ آف شکارپور کلیٹوریٹ، مسجد منزل گاہ The Case of Hindu M Muslim Relations in Sindh شامل ہیں، سندھ آرکائیوز کے آن لائین پورٹل پر سندھ کے حوالے سے مختلف ادوار کے 1.6 ملین ڈاکیومینٹس بھی موجود ہیں۔
سندھو دریاء کی سن 1920 سے 1930 تک مختلف ادروں میں ہونے والے ”سروے آف انڈس رورو“ کی ری پرنٹنگ کی بھی رونمائی کی گئی، یہ سروے دو والیومز پر مشتمل ہے۔ صوبائی وزیر ڈاکٹر سید جنید علی شاہ نے کہا کہ اس میپنگ سے دریاۓ سندھ کی قدرتی گذرگاہوں کا پتہ چل سکے گا جبکہ سیلاب اور پانی کی کمی جیسے معاملات کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی۔
تقریب کے آخر میں آرٹ فیسٹ 2024 نمائش کے اختتام پر آرٹسٹ میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کیے گئے، جبکہ نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں کیش پرائیز بھی تقسیم کیے گئے۔ آرٹ فیسٹ نمائش چار روز تک جاری رہی، جس میں پاکستان بھر سے نامور آرٹسٹ 43 آرٹسٹ نے حصہ لیا، نمائش میں ماحولیاتی تبدیلی اور دھرتی پر ہونے والے اثرات کو آرٹسٹ نے توجہ کا مرکز بنایا تھا۔
Comments are closed on this story.