Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

گلوبل فائر پاور: پاکستان کی فوجی طاقت اور سیاسی حالات میں تعلق ڈیٹا سے واضح

سیاسی عدم استحکام کے برسوں میں پاکستان 20ویں درجے تک گر گیا
اپ ڈیٹ 17 جنوری 2024 02:57pm
Aaj News. Created using Datawrapper
Aaj News. Created using Datawrapper

بین الاقوامی تھنک ٹینک گلوبل فائرپاور نے سال 2024 کیلئے دنیا کی عسکری قوتوں کی درجہ بندی جاری کی ہے۔ پاکستان دو درجے کی تنزلی کے بعد 9ویں نمبر پر چلا گیا ہے تاہم اب بھی دنیا کی دس بڑی فوجی طاقتوں میں شمار ہوتا ہے۔

ماضی میں پاکستان چوتھے نمبر پر رہ چکا ہے اور 20 ویں درجے تک گر بھی چکا ہے۔

گلوبل فائر پاور انڈیکس کے پچھلے 18 برسوں کے ڈیٹا پر نظر ڈالی جائے تو پاکستان کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ملک کے سیاسی حالات اور عسکری طاقت کی درجہ بندی میں تعلق موجود ہے۔

گلوبل فائر پاور انڈیکس میں درجہ بندی کے لیے 60 عوامل کا جائزہ لیا جاتا ہے اور درجہ بندی نسبتاً پیچیدہ عمل ہے۔

اس میں فوجی نفری کی تعداد اور جنگی اآلات ہی نہیں بلکہ مالیاتی استحکام اور تربیت کے معیار سمیت وہ تمام عوامل تجزیے کے مرحلے سے گزرتے ہیں جو کسی بھی فوج کو مقابلے کے قابل بناتے ہیں۔

پاکستان کے معاملے میں سیاسی حالات اور ان سے جڑے معاشی معاملات اہم فیکٹر ہیں۔

انتخابات کے برسوں میں پاکستان کی عسکری رینکنگ میں کمی آتی ہے

سال 2005 میں پاکستان دنیا کی چوتھی بڑی عسکری قوت تھا۔ بھارت پانچویں نمبر پر تھا جب کہ پاکستان سے اوپر صرف روس، چین اور امریکہ تھے۔

یہ وہ دور تھا جب پاکستان معاشی طور پر کافی مستحکم تھا۔ امریکہ کا اتحادی ہونے کی بنا پر ڈالرز آ رہے تھے۔ کاروبار پھل پھول رہے تھے۔ پرویز مشرف کی مستحکم حکومت کے سامنے ایک نسبتاً فرینڈلی اپوزیشن تھی۔

اسی برس بھارت میں من موہن سنگھ کی حکومت نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ سے معاملات طے کیے اور بھارت کی ترقی کا آغاز ہوا۔

اگلے برس یعنی سال 2006 میں پاکستان پانچویں نمبر پر آگیا اور بھارت نے چوتھے مقام پر پاکستان کی جگہ لے لی۔

2007 میں پاکستان میں سیاسی عدم استحکام عروج پر رہا۔ جنرل مشرف نے ایمرجنسی لگائی، ججوں کو برطرف کردیا جس کے جواب میں وکلا تحریک شروع ہوگئی۔

 سال 2024 میں پاکستان کی دفاعی طاقت کے مختلف پہلو۔ گلوبل فائر پاور
سال 2024 میں پاکستان کی دفاعی طاقت کے مختلف پہلو۔ گلوبل فائر پاور

پھر اسی برس کے آخر میں بینظیر بھٹو کو قتل کردیا گیا۔ 2007 میں پاکستان کی دفاعی درجہ بندی گر کر 20 ہوگئی۔

2008 میں گلوبل فائر پاور نے کوئی اپ ڈیٹ جاری نہیں کیا۔

لیکن 2009 میں جب اگلی درجہ بندی آئی تو پاکستان ابھی 20ویں پوزیشن پر ہی تھا۔

سیاسی استحکام آیا تو 2010 میں پاکستان 15ویں نمبر پر آگیا۔اور اگلے برس بھی اسی نمبر پر رہا۔

2012 میں پاکستان 12ویں نمبر پر پہنچا۔

2013-14 میں الیکشن کے برس پاکستان ایک بار پھر 15ویں درجے پر چلا گیا۔

2015 میں پاکستان 17ویں نمبر پر تھا۔ البتہ 2016 میں یہ 13ویں نمبر پر آگیا۔ اگلے برس یعنی 2017 میں بھی یہ 13ویں نمبر پر رہا۔

2018ایک بار پھر الیکشن کا سال اور پاکستان کی فوجی طاقت کی درجہ بندی گر کر 17 ہوگئی۔

2019 میں کچھ بہتری آئی اور پاکستان 15ویں نمبر پر آگیا۔ 2020 میں بھی پاکستان یہی ٹکا رہا۔

2021 میں طویل عرصے بعد پاکستان ایک بار پھر دنیا کی دس طاقت ور ترین فوجی قوتوں میں شامل ہوا۔

2022 میں پاکستان کی رینکنگ بڑھ کر 9 ہوگئی۔

2023 میں مزید دو درجے بہتری ہوئی اور پاکستان 7ویں نمبر پر آگیا۔

لیکن رواں برس یعنی 2024 میں پاکستان ایک بار پھر 9ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔

Global Fire Power

Pakistan defence