Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

توہین عدالت کیس: ایمل ولی خان 11 جنوری کو پشاور ہائیکورٹ طلب

عدالت نے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا
شائع 09 جنوری 2024 08:59pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پشاور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کو 11 جنوری کو طلب کرلیا جبکہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ ابراہیم خان نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

تحریری حکم نامے میں بتایا گیا کہ کیس کے مواد انتہائی سیرئس ہے، ایمل ولی خان کو 11 جنوری کو پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔

توہین عدالت پر ایمل ولی خان کو نوٹس جاری

پشاور ہائیکورٹ میں آج عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس ابراہیم خان نے ایمل ولی کو نوٹس جاری کردیا۔

ایمل ولی خان کے خلاف کیس پی ٹی آئی رہنما فضل محمد خان نے دائر کیا ہے جس کی سماعت چیف جسٹس ابراہیم خان نے کی۔

عدالت نے ایمل ولی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔

درخواست گزار کے وکیل عامر ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی نے چیف جسٹس کے خلاف بیان دیا۔

فضل محمد خان کے وکیل نے عدالت میں ایمل ولی کا بیان پڑھ کر سنایا۔

توشہ خانہ کیس میں نااہلی کیخلاف عمران خان کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

وکیل درخواستگزار کے مطابق ایمل ولی نے کہا کہ چیف جسٹس ملگری وکیلان کا حصہ رہے ہیں۔

جس پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس ابرہیم خان نے کہا کہ ملگری وکیل کون ہے، ان کی کوئی پارٹی نہیں۔

وکیل درخواستگزار نے کہا کہ جی بالکل ان کی پارٹی ہے۔

چیف جسٹس ابراہیم خاننے کہا کہ یہ دیکھ لیں اگر میں ملگری وکیلان کا حصہ رہا ہوں تو یہ پھر اپنے ہی وکیل کو دھمکی دے رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سنا ہے ان کی اتنی عمر نہیں، جس وقت کی یہ بات کررہے ہیں شاید یہ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے، میں انہیں نہیں جانتا۔

چیف جسٹس ابراہیم خان نے کہا کہ بیان سے تو لگتا ہے کہ وہ وکلاء پر زیادہ ہنسے ہیں، میں نے تو ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی پارٹی جوائن نہیں کرنی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے سیاست کا پتہ بھی چل گیا، کوئی پارٹی نہیں جوائن کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نوٹس جاری کرتے ہیں، اگر انہوں نے وضاحت نہ دی تو پھر دیکھ لیں کہ ان کے خلاف کیا کارروائی ہوسکتی ہے۔

عدالت نے ایمل ولی خان کو نوٹس جاری کرکے 11 جنوری تک سماعت ملتوی کردی۔

فضل محمد خان کی درخواست

فضل محمد خان نے اپنی درخواست میں کہا کہ ایمل ولی نے چیف جسٹس ہائیکورٹ کے خلاف غیر شائستہ الفاظ استعمال کئے اور چیف جسٹس پر بے بنیاد الزامات لگائے۔

درخواستگزار نے کہا کہ ایمل ولی نے چیف جسٹس کو دھمکی بھی دی۔

پی ٹی آئی رہنما نے اپنی درخواست میں کہا کہ ایمل ولی عدلیہ کو دباؤں میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ ایمل ولی توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

pti leader

Peshawar High Court

Contempt of Court

aimal wali khan

Fazal Muhammad Khan