باجوڑ دھماکے کے شہداء کی تعداد 7 ہوگئی، مقدمہ درج
باجوڑ دھماکے کے شہدا کی تعداد 7 ہوگئی، جن میں سے 6 کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ پولیس کے مطابق انسداد پولیو ٹیم کی سکیورٹی کیلئے جانیوالی پولیس کا ٹرک دھماکے کی زد میں آ گیا تھا جس سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔
شہدا کی نماز جنازہ پولیس لائن سول کالونی خار میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں ڈی پی او باجوڑ کاشف ذوالفقار ، اسسٹنٹ کمشنر خار محب اللہ ، قبائلی عمائدین اور علاقہ مکینوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ ساتھیوں کی میتیں دیکھ کر پولیس اہلکار آبدیدہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں پولیو سکیورٹی کیلئے جانے والے پولیس ٹرک کے قریب دھماکا ہوا۔
ذرائع کے مطابق پولیس ٹرک کو باجوڑ کی تحصیل ماموند کے علاقہ بیلوٹ فرش میں نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 5 اہلکار حبیب الرحیم، مناسب خان، محمد رؤف، خان محمد اور علی رحمان شہید ہوئے جبکہ اہلکارعمران پشاور کے اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 7 ہوئی۔ دھماکے میں 27 افراد زخمی ہوئے۔
پولیس ترجمان کے مطابق باجوڑ دھماکے کے کل 11 زخمیوں کو ایل آر ایچ منتقل کیا گیا تھا، جن میں سے 9 زخمی تاحال ایل آر ایچ میں داخل ہیں۔
ترجمان ایل آر ایچ اسپتال کے مطابق دھماکے کے دو زخمی ایل آر ایچ میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
دھماکے کے بعد زخمیوں کو خار اسپتال منتقل کیا گیا ، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ علاقے کا محاصرہ کر کے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کیا گیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ مہمند اور لوئر دیر ٹیموں کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔
مقدمہ درج
پولیس کا کہنا ہے کہ باجوڑ دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں ایس ایچ اوکی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔
ایف آءی آر کے متن میں کہا گیا کہ پولیو ڈیوٹی کے لئے مختلف مقامات پر نفری تعینات کی جارہی تھی، پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے دوران پہلے سے نصب شدہ بارودی مواد پھٹنے سے دروندہ دوڑ پر دھماکا ہوا۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں رواں سال کی پہلی انسدادِ پولیو مہم پیر سے شروع ہوچکی ہے۔
پولیو حکام کا کہنا ہے کہ خیبر اور پشاور میں انسدادِ پولیو مہم 7 اور باقی اضلاع میں 5 روز ہوگی، اس دوران 74 لاکھ بچوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق لکی مروت اور جنوبی وزیرستان کے علاوہ صوبے کے تمام اضلاع میں پولیو مہم چلائی جائیں گی۔
مہم کے لیے 31 ہزار 505 پولیو کی تربیت یافتہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جن کی حفاظت کیلئے 50 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
Comments are closed on this story.