Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

میر علی دھماکے میں بچوں کی شہادت کو علمائے دین نے بزدلی قرار دے دیا

عناصر جہاد کو سمجھیں، غیروں کے آلہ کار نہ بنیں، مولانا عبدالناصر
شائع 07 جنوری 2024 09:24am

علمائے دین نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنائے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور اسے بزدلی قرار دیا ہے۔

علماء کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کی کارروائی میں 3 سے 15 سال کے بچوں کو دھماکے سے شہید کیا گیا جو کہ ایک انتہائی شرمناک فعل ہے۔

چار جنوری کو خیبر پختونخوا کے علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں ہوئے بم دھماکے میں تین بچے جاں بحق ہوئے تھے۔

دھماکہ سکیورٹی ذرائع کے مطابق بچے بکریاں چرا رہے کہ اس دوران دھماکہ ہوگیا، دھماکا آئی ای ڈی کا تھا جسے زمین میں چھپایا گیا تھا۔ جس کے نتیجے میں بچے جاں بحق ہوئے۔

مفتی فضل جمیل رضوی کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کا خون بہایا گیا جو یقیناً بزدلی کی علامت ہے۔

مولانا ڈاکٹر عبدالناصر کا کہنا ہے کہ عناصر جہاد کو سمجھیں، غیروں کے آلہ کار نہ بنیں اور وطن کے ساتھ خون کی ہولی نہ کھیلیں۔

علامہ عابد حسین شاکری کا کہنا ہے کہ ہم ایسے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومتی اداروں سے درخواست ہے کہ ایسے لوگوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، ایسے واقعات سے ملک میں رہنے والوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

جبکہ ڈاکٹر عبدالرحمٰن نے کہا کہ اسلام نے حالت جنگ میں بچوں، عورتوں اور غیرحربی لوگوں کا قتل سختی سے ممنوع قراردیا ہے۔

North Waziristan

Mir Ali

IED blast

Children Dead