مہنگا ترین سال: 2023 میں بنیادی ضرورت کی کونسی اشیا کتنی مہنگی ہوئیں
سال 2023 پاکستانی عوام کے لیے مہنگائی کے اعتبار سے بدترین سال ثٓابت ہوا۔ اس ایک برس میں جتنی مہنگائی ہوئی اتنی حالیہ تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوئی۔
نیا سال شروع ہوتے ہی پاکستان کے ادارہ شماریات نے دسمبر کی مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کیے اور معلوم ہوا کہ سال کے آخری مہینے میں مہنگائی نے ایک بار پھر سر اٹھایا ہے اور پچھلے کچھ ماہ میں کم ہونے کے بعد یہ بڑھ کر دوبارہ 29.7 فیصد پر جا پہچی ہے۔
سال بھر کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ مہنگائی اور سیاسی عدم استحکام کے درمیان قریبی تعلق رہا۔ سب سے زیادہ مہنگائی مئی کے مہینے میں 38 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ یہی وہ مہینہ تھا جب عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کا واقعہ پیش آیا اور شدید بے یقینی کی صورت حال دکھائی دی۔
ادارہ شماریات کے ڈیٹا سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ بنیادی ضرورت کی کئی اشیا عوام کے لیے مشکل ہوگئی ہیں۔ جہاں کئی چیزوں کی قیمت میں 50 فیصد کے لگ بھگ اضافہ ہوا وہیں گیس کے نرخ 1100 فیصد بڑھ گئے۔
آٹے کے بیس کلوگرام کے تھیلے کی قیمت 1,556.73 سے بڑھ کر 2,818.49 روپے ہوگئی۔ چاول اور چینی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔
لیکن اچھی بات یہ ہے کہ نومبر میں عالمی ادارہ خوراک کی جانب سے پیش گوئی کی جا چکی ہے کہ پاکستان میں 2024 میں گندم کی فصل اچھی ہوگی اور گندم کی درآمد کی ضرورت کم ہو جائے گی۔ اس کا سبب زمین میں پائی جانے والی نمی ہے جو جون 2023 میں آنے والے سیلاب سے پیدا ہوئی۔
ادارہ شماریات کے اعدادوشمار میں 51 اشیائے ضرورت کی دسمبر 2022 اور دسمبر 2023 کی قیمتوں کا موازنہ دیا گیا ہے۔ یہ اوسط قیمتیں ہیں اور مقامی طور پر بعض علاقوں میں قیمتیں اس سے ہٹ کر بھی ہوسکتی ہیں۔
تاہم ذیل میں دیئے گئے جدول سے قیمتوں میں اضافے کا اندازہ ہوتا ہے۔
نمبر | اشیائے ضرورت | پیمانہ | قیمت دسمبر 2023 | قیمت دسمبر 2022 | % فرق |
---|---|---|---|---|---|
1 | آٹے کا تھیلا | 20kg | Rs2,818.49 | Rs1,556.73 | 81.05 |
2 | باستمی ٹوٹا چاول | 1kg | Rs220.97 | Rs133.91 | 65.01 |
3 | ڈبل روٹی چھوٹی | Each | Rs115.79 | Rs85.97 | 34.69 |
4 | فارمی مرغی | 1kg | Rs348.37 | Rs306.94 | 13.5 |
5 | تازہ دودھ | 1ltr | Rs185.28 | Rs148.05 | 25.15 |
6 | دہی | 1kg | Rs215.53 | Rs170.79 | 26.2 |
7 | انڈے فارمی | 1 Dozen | Rs367.39 | Rs278.38 | 31.97 |
8 | خوردنی تیل | Each | Rs2,787.10 | Rs2,734.02 | 1.94 |
9 | آلو | 1kg | Rs83.25 | Rs62.31 | 33.61 |
10 | پیاز | 1kg | Rs167.38 | Rs207.56 | -19.36 |
11 | ٹماٹر | 1kg | Rs111.21 | Rs97.32 | 14.27 |
12 | چینی | 1kg | Rs141.00 | Rs93.95 | 50.08 |
13 | نمک پسا ہوا | 80 گرام | Rs68.77 | Rs48.25 | 42.53 |
14 | پچاس یونٹ والوں کیلئے بجلی | Per Unit | Rs7.04 | Rs6.54 | 7.65 |
15 | گیس 3.3719 یونٹ تک | MMBTU | Rs1,711.00 | Rs141.57 | 1,108.59 |
16 | جلانے کی لکڑی سالم | 40kg | Rs1,140 | Rs1,026.40 | 11.07 |
گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا سبب آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو قرار دیا جاتا ہے۔ نئے سال کے پہلے مہینے میں ہی آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ اپنے ایک اجلاس میں پاکستان کے لیے قرض کی قسط کی حتمی منظوری دے گا۔ اس کے بعد جب نئی حکومت منتخب ہوگی تو پاکستان کو ایک بار پھر پاکستان سے قرض کی تیسری قسط کے لیے مذاکرات کرنا ہوں گے۔
Comments are closed on this story.