اے این پی کی انٹرا پارٹی الیکشن کیلئے6 ماہ کی مہلت کی درخواست مسترد
بلے کے بعد لالٹین کا انتخابی نشان بھی خطرے میں دکھائی محسوس رہا ہے، الیکشن کمیشن نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے 6 ماہ کی مہلت کی درخواست مسترد کردی۔
اے این پی انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی۔
اے این پی کے سیکرٹری جنرل میاں افتخار الیکشن کمیشن کے بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ اے این پی کا آخری الیکشن مئی 2019 کو ہوا، ان کی انٹرا پارٹی الیکشن کی معیاد چار سال کی ہوتی ہے، مئی 2023 کو اے این پی کا الیکشن ہونا تھا، اے این پی نے مزید توسیع مانگی ہے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے کیس کی سماعت شروع کی تھی تو حکام لاء ونگ نے بتایا کہ اے این پی اپنا انٹرا پارٹی الیکشن 2019 کو کروایا، معیاد ختم ہونے پر اے این پی نے ایک سال مزید توسیع کی درخواست کی تو الیکشن کمیشن نے چھ ماہ کی توسیع کردی۔
حکام لاء ونگ نے بتایا کہ اب یکم مئی 2024 کو ان کے انتخابات کی میعاد پانچ سال ہوجائے گی۔
وکیل اے این پی نے کمیشن کو بتایا کہ ہمیں انٹرا پارٹی الیکشن میں وقت لگے گا۔
جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ لگتا ہے آپ جنرل الیکشن میں اپنا انتخابی نشان نہیں چاہتے۔
اے این پی رہنما میاں افتخار حسین نے کہا کہ ابھی بھی ہمارے انٹرا پارٹی الیکشن کی میعاد میں چھ ماہ باقی ہیں، درخواست ہے کہ چھ ماہ دیئے جائیں تو الیکشن کروا دیں گے۔
جس پر ممبر کمیشن پنجاب نے کہا کہ آپ تو اپنے آپ کو جمہوری کہتے ہیں اور الیکشن نہیں کرواتے۔
Comments are closed on this story.