پشاور ہائیکورٹ نے حکومت کو تیمور سلیم جھگڑا کیخلاف کارروائی سے روک دیا
پشاور ہائیکورٹ نے حکومت کو سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔
سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کے خلاف مقدمات کی تفصیل کیلئے کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان اور جسٹس اشتیاق ابراہیم نے سماعت کی۔
وکیل درخواستگزار نے عدالت میں کہا کہ تیمور جھگڑا کے خلاف مقدمات کی تفصیل دی جائے کیونکہ مقدمات کی تفصیل بتائے بغیر گھر پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
عدالت نے صوبائی حکومت، نیب، اینٹی کرپشن اور پولیس کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا، جبکہ حکومت سمیت اداروں کو تیمور سلیم کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔
میڈیا سے گفتگو میں تیمور سلیم نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو کارنر میٹنگ اور جلسے کی اجازت نہیں مل رہی اور پولیس اور حکومت ورکرز کو تنگ کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو انتخابی نشان بیٹ نہ دیا گیا تو ایسے میں الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھے گا۔
تیمور سلیم کا کہنا تھا کہ ساری جماعتیں اکٹھی ہوکر بھی پی ٹی آئی کے خلاف آںے سے کترا رہی ہیں، حالانکہ نواز شریف کی سیاست 1986 کی کرولا جیسی ہے جو 2024 میں نہیں بکتی، کیونکہ نواز شریف کے پاس بیانیہ اور منشور نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.