Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

’بلوچستان میں ٹھپے لگے تو صوبہ، وفاق سے دور ہو جائے گا‘

بلوچستان کے حقیقی نمائندے ہی بلوچستان کے مسائل حل کروا سکتے ہیں، عبدالمالک بلوچ
شائع 17 دسمبر 2023 05:29pm
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ۔ فوٹو ــ فائل
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ۔ فوٹو ــ فائل

سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی صورتحال کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے، انتخابات میں اگر ٹھپے لگے تو بلوچستان کے عوام اور وفاق کے درمیان دوریاں مزید بڑھیں گی، الیکشن کمشین بلوچستان میں عوامی رائے کا احترام یقینی بنائے۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی کے تمام ورکرز جدوجہد کی پیداوار ہیں، ہم نے اپنے دور اقتدار میں بلوچستان میں انسرجنسی کی شدت کو کم کیا اور مذکارات کا عمل شروع کروایا تھا۔

انھوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بندوق مسائل کا حل نہیں مذاکرات سے ہی معاملات حل کیے جا سکتے ہیں، ’اگر اب بھی بلوچستان میں ٹھپے لگے تو بلوچستان وفاق سے دور ہو جائے گا‘۔ بلوچستان کے حقیقی نمائندے ہی بلوچستان کے مسائل حل کروا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑی سیاسی جماعتوں کی جانب سے بلوچستان میں سیاسی ٹرانسفر پوسٹنگ کا اور الیکٹ ایبلز کے نام پر لوگوں کو یہاں پارٹیاں تبدیل کروانے کی مذمت کرتے ہیں، سیاسی ہیر پھیر سے ڈیل کرنا بلوچستان کے ساتھ ناانصافی ہے۔

اس موقع پر بلوچستان کے سابق سنیئر قوم پرست رہنماء مرحوم ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے فرزند ایڈووکیٹ جنگیز حئی بلوچ نے اپنے حامیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

بلوچستان

Balochistan Awami Party

Election 2024