Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

انتخابات قوم کی امانت ہے، کسی کو تاخیر کی اجازت نہیں دیں گے، پشاور ہائیکورٹ

الیکشن کی جو تاریخ مقرر ہے اس سے نہ ایک دن زیادہ یا کم کریں گے، چیف جسٹس
شائع 15 دسمبر 2023 09:42pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

پشاور ہائیکورٹ میں انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں کرانے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ انتخابات کی امانت ہے، ہم کسی کو الیکشن میں تاخیر کی اجازت نہیں دیں گے، الیکشن کی جو تاریخ مقرر ہے اس سے نہ ایک دن زیادہ یا کم کریں گے۔

انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں کرانے کے لیے دائر درخواست پر سماعت چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 2 رکنی خصوصی بینچ نے کی۔

سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، وکیل الیکشن کمیشن اور درخواست گزار وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

ایڈوکیٹ جنرل عامر جاوید نے کہا کہ اس درخواست میں نوٹفیکیشن کو چیلنج ہی نہیں کیا گیا، جب یہ درخواست دائر ہوئی تواس وقت آراوز اور ڈی آر اوز کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔

چیف جسٹس محمدابراہیم خان نے کہا کہ لاھور ہائیکورٹ نے تو الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کیا ہے۔ جس پر درخواست گزار کے وکیل معظم بٹ نے کہا کہ جی لاہور ہائیکورٹ نے آر اوز اور ڈی آر اوز کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کیا ہے۔

چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ اس وقت انتظامیہ کا کوئی اور کام نہیں ہے صرف تھری ایم پی اوز کے آرڈرز جاری کررہی ہے، اس وقت صوبے میں 700 سے زائد تھری ایم پی اوز کے آرڈر جاری کیے گئے ہیں، انتظامیہ کا کوئی اور کام نہیں ہے صرف تھری ایم پی اوز کے آرڈرز جاری کرنے پر دھیان ہے۔

چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ کیا ایسے حالات میں ایسی انتظامیہ کے تحت صاف اور شفاف الیکشن مکمن ہے، کیا ایسی صورتحال میں یہ افسران اپنے فرائض انجام دے سکتے ہیں۔

ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس ڈیٹا موجود ہے کہ ایک ہی پارٹی ہے جو بغیر اجازت کے جلسے کررہی ہے اور حلف نامہ نہیں دے رہے۔

چیف جسٹس نے پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ جب ایسا موسم آتا ہے تو پھر تھری ایم پی اوز کے آرڈر جاری کیے جاتے ہیں، الیکشن قوم کی امانت ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل محسن کامران نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس اختیار ہے جو خلاف ورزی کرتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ اب تک کتنے افسران کے خلاف کارروائی کی اور سزا دی ہے، جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والے متعدد افراد کے خلاف کارروائی ہوئی ہے۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ ہر کوئی یہ چاہتا ہے کہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں۔

عدالت نے کہا کہ آپ ایسا کریں اس درخواست میں ترمیم کرلیں، آپ نے پہلے درخواست دائر کیا نوٹیفکیشن کو چیلنج نہیں کیا آپ اس کو چیلنج کرلیں پھر اس کو سنے گے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جی میں ضمنی درخواست جمع کرتا ہوں، اس کو پھر جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ یہ قومی ایشو ہے، آپ ضمنی درخواست جمع کریں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ انتہائی اہم ایشو ہے ہم کسی کو الیکشن میں تاخیر کی اجازت نہیں دیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کا جو تاریخ مقرر ہے اس سے نہ ایک دن زیادہ یا کم کریں گے۔

پی ٹی آئی وکلاء نے ضمنی درخواست کے لیے مہلت مانگ لی، جس پرعدالت نے کہا کہ آپ ضمنی درخواست جمع کریں پھر اس کو سنے گے۔

مزید پڑھیں

عام انتخابات کیلئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، آر اوز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

لاہور ہائیکورٹ کے حکم امتناع پر چیف الیکشن کمشنر کی سپریم کورٹ کے سینئر ججوں سے ملاقات

Peshawar High Court

election schedule

Chief Justice Muhammad Ibrahim Khan

Election Schedule 2024

Election 2024