Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آئے تو نہ عوام مانیں گے نہ میں مانوں گا، بلاول بھٹو

3 بار فیل ہونے والا وزیراعظم چوتھی بار آکر کیا تیر مارے گا، چیئرمین پی پی
اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2023 11:31pm
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب

سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ زمان پارک اور رائیونڈا والے میرے مخالف نہیں لیکن 3 بار فیل ہونے والا وزیراعظم چوتھی بار آکر کیا تیر مارے گا۔

لوئر دیر تیمرگرہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہاں کے لوگوں نے قائد عوام کا ساتھ دیا، پیپلز پارٹی نے عوام کو ووٹ کی طاقت دلوائی، پی پی کا لوئر دیر سے 3 نسلوں کا رشتہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک نہتی لڑکی نے ایک نہیں 2 آمروں کا مقابلہ کیا، بے نظیربھٹو مسلم دنیا کی پہلی وزیراعظم بنی اور آمروں کے تمام کالے قانون ختم کروائے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام کی جدوجہد سے پختونخوا کا نام تبدیل ہوا، خیبر پختونخوا کا نام دے کر صوبے کو اس کی شناخت دی، بے نظیرکی 30 سال کی جدوجہد سے 18 ویں ترمیم بحال ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت لوئر دیر کو سی پیک سے دورکیا گیا، 8 فروری کو ووٹ کی طاقت سے پیپلزپارٹی کو منتخب کریں، سی پیک کو لوئر دیر سے بحال کرائیں گے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ آصف زرداری نے سی پیک کی بنیاد رکھی تھی، بی آئی ایس پی جیسا انقلابی پروگرام متعارف کرایا، البتہ ملک میں وہی پرانی سیاست چلتی آرہی ہے، ایک جماعت کا ارادہ وہ انتخاب جیت کا سیاسی انتقام لے سکے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوام کی خدمت پر توجہ دیتی ہے، ہم انتقامی سیاست نہیں کرتے، ملک میں تقسیم اور نفرت کی سیاست عروج پر ہے، ہرکسی کوانتخاب لڑنے اورخواب دیکھنے کا حق ہے لیکن کوئی جماعت پیپلزپارٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔

سابق وزرائے اعظم پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھتو کا کہنا تھا کہ زمان پارک کے وزیراعظم نے انتقام پر زوردیا، رائے ونڈ والا 3 بار وزیراعظم بنا چوتھی بار بننے کی کوشش کر رہا ہے، 3 بار فیل ہونے والا چوتھی بار آکر کیا تیر مارے گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ میاں صاحب ان ہی سے ٹکرائے جنہوں نے 2 تہائی اکثریت دلوائی، انہیں 10 سال جاکر آرام کرنا پڑا اور اب وہ پھر ان سے پنگا لیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں نئی سیاست کی ضرورت ہے، ایسی سیاست جہاں عوام کے مسائل حل ہوں، ہمارا مقابلہ مہنگائی، بے روزگار اورغربت سے ہے، زمان پارک اور رائیونڈا والے میرے مخالف نہیں، لہٰذا مل کر روٹی کپٹرا اور مکان کا وعدہ پورا کریں گے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ نوازشریف کا اب بھی وہی مطالبہ ہے دوتہائی اکثریت دلوائی جائے، جن سے اکثریت مانگ رہے ہیں کہتے ہیں کیسے دلوائیں۔

یوتھ کنونشن سے خطاب میں بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ نگراں حکومتوں میں کچھ شامل خاص لوگ سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں، میاں صاحب کے کارکن آج بھی وزارت سنبھالے ہوئے ہیں۔

قومی ائیر لائنز کی نجکاری پر انہوں نے کہا کہ کسی کو پی آئی اے خریدنے نہیں دیں گے، پی آئی اے یونین کے سوالات کے جواب دیے جائیں، مستقبل کے فیصلے عوام کے ہاتھ میں ہیں، ادارے اپنے دائرے میں کام کریں۔

قائد ن لیگ نواز شریف کے حوالے سے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ میاں صاحب آپ ہمارے بزرگ ہیں، ووٹ کو عزت دو کی سیاست کریں اور ایک بار منتخب ہوکر آجائیں میں مان جاؤں گا، میاں صاحب بے عزتی کی سیاست چھوڑ دیں۔

بلاول نے کہا کہ ’عمران خان نے نئے پاکستان کا وعدہ کر کے حکومت میں آ کر ویسے ہی کام چلایا جیسے چلتا آ رہا ہے۔ خان صاحب نے اپنے سیاسی انتقام میں وہ موقع ضائع کر دیا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’دوسرا جو رائیونڈ کا وزیرِ اعظم ہے وہ تین بار تو وزیرِ اعظم بن چکا ہے اور اب کوشش میں ہے کہ اسے تیسری بار سیلیکٹ کیا جائے۔

’عوام کا حق ہے کہ وہ یہ پوچھے کہ جو شخص پہلی بار، دوسری بار، تیسری بار فیل ہوا وہ چوتھی بار کون سا تیر مارے گا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’90 میں بھی جب یہ آئی جی آئی کے ذریعے اقتدار میں لایا گیا تھا تو وہی پرانی سیاست کی تھی اور جنھوں نے سیلیکٹ کیا تھا انھی سے لڑ پڑا، تو نقصان کس کا ہوا، اس ملک کا ہوا، عوام کا ہوا۔ لیکن لانے والے بھول گئے۔

’دوسری بار جب میاں صاحب کو دو تہائی اکثریت دلوائی گئی تو عوام کو ترقی دلوانے کی بجائے اور میرے عوام کو روزگار دلوانے کی بجائے میاں صاحب انھی لوگوں سے ٹکرایا جنھوں نے اسے دو تہائی اکثریت دلوایا تھا۔ پھر گھر جانا پڑا اور دس سال کا آرام کرنا پڑا۔‘

بلاول نے کہا کہ ’ہم نے بھی سوچا تھا کہ وہ تیسری بار کچھ اور بنے گا، لیکن وہی ایکشن ری پلے ہو گیا۔ تیسری بار انھیں لوگوں سے لڑ پڑا جنھوں نے کرم کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں ابھی سے معلوم ہے کہ اگر میاں صاحب آئے گا تو کیا ہو گا، وہی روایتی سیاست ہو گی جو اسے پہلے تین بار کر چکے ہیں، وہ چوتھی بھگتنا پڑے گا۔‘

بلاول نے کہا کہ ’وہی لوگ جن سے میاں صاحب دو تہائی اکثریت مانگ رہے ہیں، وہ تو کہہ رہے ہیں کہ کہاں سے دیں لیکن اگر دے بھی دیں تو پھر میاں صاحب نے وہی کرنا ہے، ان ہی سے پنگا لینا ہے جو انھیں لے کر آئے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آئے تو نہ عوام مانیں گے نہ میں مانوں گا۔ بانی پی ٹی آئی امپائر کی انگلی پر سیاست کرتے رہے، اب نقصان بھگتنا پڑ رہا ہے۔

KPK

Bilawal Bhutto Zardari

Lower Dir

workers convention

Pakistan People's Party (PPP)