Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کو عمرے پر جانے روکنے پر حکومت سے جواب طلب

شوکت یوسفزئی کو عمرے پر جاتے ہوئے پشاور ائر پورٹ پر آف لوڈ کردیا گیا تھا
شائع 30 نومبر 2023 11:32am
فوٹو:فائل
فوٹو:فائل

رہنما پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی کو پشاور ائر پورٹ پر آف لوڈ کرنے پر عدالت نے حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔

پشاورہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کو ائیر پورٹ پر روکنے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس عتیق شاہ نے سماعت کی۔

وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ شوکت یوسفزئی عمرہ کے لئے جارہے تھے، انہیں آف لوڈ کردیا گیا۔

جسٹس اعجاز انور نے وکیل سے استفسار کیا کہ شوکت یوسفزئی کا نام ای سی ایل یا اسٹاپ لسٹ میں ہے۔ جس پر وکیل نے بتایا کہ ان کا نام ای سی ایل یا اسٹاپ لسٹ میں نہیں ہے۔

جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے وکیل سے استفسار کیا کہ شوکت یوسفزئی نے پریس کانفرس کی تھی۔ جس پر وکیل نے کہا کہ پریس کانفرنس نہیں کی اس وجہ سے تو یہ ہورہا ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ حکومت ایک ہفتے میں جواب جمع کرائے۔ کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

شوکت یوسفزئی کو آف لوڈ کردیا گیا

22 نومبر کو رہنما پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی کو پشاورایئرپورٹ پر آف لوڈ کر دیا گیا تھا۔ جس پر سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مجھے عدالت سے کلئیرنس ملی تھی اس لئےعمرے کا پروگرام بنایا تھا۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ میرا نام نہ ہی ای سی ایل میں ہے اور نہ ہی مجھ پر کوئی ایف آئی آر ہے، میں نے سب کچھ پہلے کلیئر کیا تھا، لیکن مجھے اچانک آف لوڈ کر دیا گیا۔

شوکت یوسفزئی آف لوڈ ہونے کے بعد پشاور ہائی کورٹ پہنچ گئے، جہاں میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری ہوں، میرے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے، میں عمرہ کے لئے جارہا تھا، مجھے ائیر پورٹ پر روک لیا گیا، اور کئی گھنٹے روک کر رکھا گیا۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست ہے، میرا نام ای سی ایل پر نہیں ہے اور نہ اسٹاپ لسٹ پر ہے، میں پشاور ہائیکورٹ آیا ہوں کیوں کہ ہم آئین و قانون پر یقین رکھتے ہیں۔

pti

shaukat yousufzai

PTI Leaders arrested