Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت کے کوئٹہ میں ڈیرے، عبد القدوس بزنجو کا جیالا بننے کا فیصلہ

جلد ساتھیوں کے ساتھ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سےملاقات کروں گا،قدوس بزنجو
اپ ڈیٹ 29 نومبر 2023 10:10pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے کوئٹہ میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں، پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر اہم سیاسی شخصیات کی جانب سے پی پی پی میں شمولیت کا اعلان متوقع ہے۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو نے بھی پیپلزپارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر اہم سیاسی شخصیات کی جانب سے پی پی پی میں شمولیت کا اعلان متوقع ہے۔

پیپلزپارٹی میں ممکنہ شمولیت اختیار کرنے والوں میں سابق صوبائی وزراء میر سرفراز ڈومکی اور میر نصیب اللہ مری شامل ہیں۔ بی اے پی کی سابق رکن ثمینہ شکیل بھی ان میں شامل ہیں۔

سابق صوبائی وزیر سرفراز ڈومکی کا تعلق بی اے پی (باپ) جبکہ نصیب اللہ مری کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق ایڈوائزر علاؤالدین کاکڑ، بابر خجک اور مینا مجید بھی پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کرینگے۔

پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کے سابق ایم این اے میر یعقوب بزنجو سے بھی رابطے ہیں، پیپلزپارٹی نے یوم تاسیس کے بعد گوادر میں بھی جلسہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مکران اور جنوبی بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیات گوادر جلسہ میں پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

عبد القدوس بزنجو نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا فیصلہ

پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ ساتھیوں کے ساتھ باضابطہ شمولیت کا اعلان کروں گا۔

ان کا کہنا ہے کہ مصرفیات کے باعث پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس جلسے میں شرکت نہیں کرسکتا۔

عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ جلد ساتھیوں کے ساتھ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سےملاقات کروں گا۔

واضح رہے کہ عبد القدوس بزنجو 2 مرتبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں، انھوں نے بلوچستان یونیورسٹی سے انگریزی میں ماسٹرز کر رکھا ہے۔

عبدالقدس بزنجو 2013ء میں دوسری مرتبہ ق لیگ کے ٹکٹ پر آواران سے رکن بلوچستان اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر بنے۔

اس سے قبل 2002ء میں پہلی مرتبہ آواران سے ق لیگ کے ٹکٹ پر بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ اور 2007ء تک جام محمد یوسف کی کابینہ میں صوبائی وزیر رہے۔

واضح رہے کہ 2024 کے عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعتیں اور رہنما خاصے متحرک ہیں اور الیکشن سے پہلے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ بعض سیاسی رہنماؤں کی جانب سے پارٹی وفاداریاں تبدیل کی جارہی ہیں۔

گزشتہ دونوں پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم کی وکٹ گرائی تھی۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما وسیم قریشی پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔

وسیم قریشی نارتھ کراچی سے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں۔ وسیم قریشی نے پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم، ناصرشاہ، مرتضی وہاب کے ہمراہ پیپلزپارٹی کے ضلع سینٹرل جلسے میں شرکت کی تھی۔

وسیم قریشی نے جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ میں چھتیس سال پرانی ایم کیو ایم سے رفاقت چھوڑ کر یہاں آیا ہوں۔ موجودہ ایم کیو ایم میں میرا کام کرنے کا دل نہیں چاہتا۔

Asif Ali Zardari

Bilawal Bhutto Zardari

abdul quddus bizenjo

Pakistan People's Party (PPP)

Balochistan Awami Party