Aaj News

ہفتہ, نومبر 16, 2024  
13 Jumada Al-Awwal 1446  

پانچواں ادب فیسٹول: علم، ادب، سیاست اور فنون لطیفہ پر گفتگو

فیسٹول کے پہلے دن دلچسپ سیشنز کا خصوصی اہتمام کیا گیا
شائع 26 نومبر 2023 01:25am

شہر کراچی میں دو روزہ پانچویں ادب فیسٹیول کے پہلے دن جہاں مخلتف کتابوں کی رونمائی اور سیشنز ہوئے وہیں مشاعرے کا بھی اہتمام کیا گیا ۔

کراچی میں ادب فیسٹیول پاکستان کا آغاز متنوع اور دلکش پروگراموں کے ساتھ ہوا، افتتاحی تقریب میں ایجوکیشن ٹرسٹ ناصرہ اسکول کے طلباءکی جانب سے قومی ترانہ پیش کیا گیا ۔

فیسٹول کے پہلے دن دلچسپ سیشنز کا خصوصی اہتمام کیا گیا تھا جس میں ممتاز شخصیات کی جانب سے متنوع موضوعات پر گفتگو کی گئی۔

سیشن بعنوان ’پاکستان کی پاور ویمن‘ کی نظامت شیما کرمانی نے کی ، جس میں جہاں آراء، تارہ عذرا داﺅد ، تسنیم احمر، عائشہ سروری اور ایمبیسڈر ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے سفر کے بارے میں بات کی۔

بعد ازاں یاسر لطیف ہمدانی نے ڈاکٹر محمد علی شیخ اور سید جعفر احمد کے ساتھ اپنی کتاب ’جناح: اے لائف ’ پر سیر حاصل گفتگو کی۔ اجلاس کی صدارت قائداعظم کے پوتے لیاقت مرچنٹ کررہے تھے ۔

معروف شاعرہ ناصرہ زبیری کہتی ہیں کہ والدین گھر کتابیں رکھیں تاکہ بچوں میں لگاو پیدا ہو بچوں کو لٹریچر سے قریب کرنے کیلئے والدین کو ان کی تربیت کرنی چاہیئے۔

اداکارہ نادیہ جمیل کہتی ہیں سوشل میڈیا اور اے آئی ٹیکنالوجی کے دور میں جو ادب بن رہا ہے ہم اس سے دور ہیں ہمیں ٹیکنالوجی سیکھنے کی ضرورت ہے ۔

ٹیلی ویژن دین اینڈ ناﺅ کے سیشن میں احتشام الدین، ثمینہ پیرزادہ ، اظفر رحمان اور عتیقہ اوڈھو نے شرکت جبکہ اس سیشن کی موڈریٹر نینا کاشف تھیں ۔

آج نیوز سے گفتگو میں اداکار احتشام الدین کا کہنا تھا کہ ہر سوسائٹی میں اس طرح کے ادبی میلے ہونے چاہیں جہاں مختلف موضوعات بحث اور گفتگو کی جائے تاکہ ہم ایک دوسرے کو برداشت کرنے اور ایک دوسرے کا نقطہ نظر سمجھنے کی کوشش کریں ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی میں بڑے بڑے معرکہ آرا ڈرامے اور پراجیکٹ پاکستان میں بنتے دیکھیں ہیں ۔

اداکارہ ثمینہ احمد نے اعتراف کیا کہ ڈراموں میں گھریلو تشدد دیکھایا جاتا ہے لیکن اگر ہم ڈراموں سے نکل کر گھروں میں دیکھیں تو وہاں گولیاں بھی چل رہی ہیں ۔

اداکارہ عتیقہ اوڈھو کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈرامے دنیا بھر میں منفرد پہچان رکھتے ہیں جبکہ اداکار اظفر رحمان نے بتایا کہ برطانیہ میں پاکستانی ڈراموں کو 10 زبانوں میں ڈب کرکے پیش کیا جاتا ہے ۔

شام ڈھلنے پر اداکارہ نادیہ جمیل اور یوسف بشیر قریشی سیشن پیار پھول او دل کی باتیں میں بطور مہمان شریک ہوئے اس موقع پر یوسف بشیر قریشی نے انتہائی پرجوش انداز میں بلھے شاہ کا کلام بھی پیش کیا۔

تقریب کے اختتام پر مشاعرے کا اہتمام کیا گیا، مشاعرے میں افتخار عارف ، ناصرہ زبیری ، عاصم رضا، جاوید صبا، مہ جبین غزل انصاری، اے ایچ خانزادہ، سید کاشف رضا، فاضل جمیلی، انعام ندیم، عقیل عباس جعفری، تنویر انجم، فاطمہ حسن اور افضل سید جیسے معروف شعراءشامل تھے جب کہ انور شعور، کشور ناہید اور پیرزادہ قاسم اس مشاعرے کے مہمان خصوصی تھے۔

ہر سال منعقد کیا جانے والا ادب فیسٹیول مصنفین کو اپنی تازہ ترین تخلیقات کو شرکاء میں متعارف کرانے کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

karachi

Adab Festival