’نجی افراد سے زمین لی پھر سرکاری کیس کیسے بن گیا‘، حلیم عادل شیخ کی درخواستِ بریت خارج
اینٹی کرپشن کی خصوصی عدالت حیدرآباد نے زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے مقدمے میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی بریت کی درخواست خارج کردی ہے۔
حلیم عادل شیخ نے گزشتہ سماعت پر بریت کی درخواست دائر کی تھی۔
حلیم عادل شیخ کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا مقدمہ جھوٹا ہے، زمین کی خریدوفروخت بینک سے قرض لے کر کی گئی تھی۔
وکیل نے کہا کہ ہم نے سرکاری زمین نہیں لی ہم نے نجی افراد سے زمین لی پھر سرکاری کیس کیسے بن گیا۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل نے زرعی ترقیاتی بینک سے قرض لے 21 ایکڑ زمین خریدی تھی۔
وکیل کا کہنا تھا کہ حلیم عادل شیخ کو بینک سے قرضہ لینے پر کیس میں پھنسایا گیا۔ حلیم عادل شیخ نے زرعی ترقیاتی بینک کو 2007 میں قرضہ بھی واپس کردیا جس کی رسیدیں بینک نے عدالت میں جمع کروادی تھیں۔
وکیل نے کہا کہ حلیم عادل شیخ پر کرپشن ثابت نہ ہونے کے باوجود اینٹی کرپشن عدالت نے کیس کو چلانے کا حکم دیا ہے۔ کیس چلایا جائے ہم ہائر کورٹ سے اپیل کا حق رکھتے ہیں۔
عدالت نے بریت کی درخواست کارج کرتے ہوئے مزید سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.