آج کے فیصلے نے پی ٹی آئی کے بیانیے کی نفی کی، احسن اقبال
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کہتی تھی عدالتی نظام ان کےخلاف ہے، آج کے فیصلے نے پی ٹی آئی کے بیانیے کی نفی کی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے سائفر مقدمے کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہونے سے متعلق دائر کی گئی انٹراکورٹ اپیل منظور کرتے ہوئے اس مقدمے کا جیل میں ہونے والے ٹرائل سے متعلق 29 اگست کو جاری ہونے والا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے احسان اقبال نے اسی فیصلے کے حوالے سے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یا تو عدلیہ پر اعتماد کریں یا پھر اس پر تنقید کریں۔
انہوں نے کہا کہ فیصلوں میں شفافیت سے عدلیہ مضبوط ہوتی ہیں، انصاف میں قانون کےتقاضے پورے ہونے چاہئیں۔
ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ 18ویں ترمیم ختم کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، ن لیگ اس خبر کو واضح طور پر مسترد کرچکی ہے، ن لیگ میں ایسی کوئی تجویز زیرِ غور بھی نہیں ہے۔
پروگرام ممیں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کیلئے سب سے بڑا چینلج بلدیاتی نظام کو مضبوط کرنا ہے، 18ویں ترمیم کے تحت اختیارات صوبوں کو منتقل ہوچکے ہیں، صوبوں کو اختیارات بلدیاتی سطح تک منتقل کرنے چاہئیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو بلاوجہ نشانہ بنایا جاتا ہے.
سائفر گمشدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ایک رسید بھی گم ہو تو آپ نااہل ہوجائیں گے، آرٹیکل 62 اور 63 مارشل لاء کا ورثہ ہے۔
Comments are closed on this story.