Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

برطانوی ہائی کمیشن کے وفد سے ملاقات، نواز شریف کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

نواز شریف سے ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
اپ ڈیٹ 16 نومبر 2023 08:09pm

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم نواز شریف سے برطانوی ہائی کمیشن کے وفد نے جاتی امراء رائیونڈ میں ملاقات کی۔

نواز شریف نے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کا استقبال کیا۔

ملاقات کے حوالے سے ن لیگ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ نواز شریف نے برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے تاریخی تعلقات کے بارے میں بات کی جو پاکستان کے اہم ترین تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے تعلقات میں سے ایک بن گئے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق سابق وزیر اعظم نے بہت سے برطانوی رہنماؤں کے ساتھ اپنے گرمجوشی اور خوشگوار تعلقات کو بھی یاد کیا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ 1991 میں ہرارے میں دولت مشترکہ اجلاس میں شرکت کی تھی، اس موقع پر مجھے جان میجر کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا۔

جناب نواز شریف نے ہائی کمیشن سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ کنگ چارلس سوئم کی سالگرہ کے موقع پر ان کی نیک خواہشات پہنچائیں۔

نواز شریف نے سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی دفتر خارجہ میں واپسی پر اپنی خوشی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ وہ سابق وزیر اعظم کا بہت احترام کرتے ہیں، جو 2013 میں وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد ان سے ملنے والے پہلے غیر ملکی رہنما تھے۔

برطانوی سفیر جین میریٹ نے سابق وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے گزشتہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے لیے خاص طور پر صحت، تعلیم اور حکمرانی سے متعلق شعبوں میں بہت سے اقدامات کیے۔

انہوں نے پاکستان میں بطور برطانوی سفیر تعیناتی پر انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس ملک کی بھرپور ثقافت اور دلکش تاریخ کا تجربہ کرنا ان کی ہمیشہ سے خواہش رہی ہے۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ برطانیہ یورپ میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی اور سرمایہ کاری پارٹنر ہے، نواز شریف نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ پاکستان کے لیے برطانیہ کی اوورسیز ڈیولپمنٹ اسسٹنس (ODA) میں حالیہ برسوں میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔

انہوں نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی ترقیاتی امداد کی سطح کو بڑھائے اور پاکستان میں متعلقہ سرکاری اور غیر سرکاری شراکت داروں کے ساتھ ڈی ایف آئی ڈی کے تعاون کو بھی بڑھائے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ برطانوی سفیر کی کوششوں سے برطانوی امدادی پروگرام کو جلد از جلد بڑھایا جائے گا۔

آخر میں نواز شریف نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے مثبت اور بامعنی کردار ادا کرے، اور اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیل کی بلاامتیاز کارروائیوں اور فلسطینیوں کے گھروں، اسکولوں اور اسپتالوں پر چوبیس گھنٹے زمینی اور فضائی حملوں کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی جن میں خواتین، بچے اور بوڑھے شامل ہیں، مارے جا چکے ہیں۔

اس موقع پر (ن) لیگ کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز بھی موجود تھیں۔