نئے نگراں وزیر اعلیٰ کیلئے مشاورت، گورنر خیبرپختونخوا نے اجلاس بلالیا
خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان 90 سال کی عمر میں انتقال گرگئے۔ ان کی وفات کے بعد صوبے کے نگراں وزیر اعلیٰ کا انتخاب کیسے ہوگا، ذمہ داروں نے سر جوڑ لیے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے اہم اجلاس بلا لیا ہے۔ جس میں لیگل ٹیم اور صوبے کے انتظامی امور چلانے والے افراد شریک ہیں۔
گورنرغلام علی کا کہنا ہے کہ جائزہ لے رہے ہیں کہ اعظم خان کے انتقال کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ کا انتخاب کیسے ہوگا۔
خیبرپختون خوا کے گورنر نے مزید کہا کہ اہم امور پر مشاورت کیلئے ایڈووکیٹ جنرل سمیت قانونی اور آئینی ماہرین کو طلب کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اعظم خان کی نماز جنازہ آبائی گاؤں پڑانگ چارسدہ میں ادا کی گئی جس کے بعد انھیں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ انھوں نے سوگوران میں 2 بیٹے اور ایک بیوہ چھوڑے ہیں۔
اعظم خان نے نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا حلف 21 جنوری 2023 کو اٹھایا تھا۔
اعظم خان 4 اکتوبر 2007 سے یکم اپریل 2008 تک کے پی کے وزیر خزانہ بھی رہ چکے ہیں۔ جب کہ انہوں نے سیکرٹری پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کی خدمات بھی سرانجام دیں۔
اعظم خان ستمبر 1990 سے جولائی 1993 تک خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان کے انتقال کے بعد سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ صوبے کا انتظام اب کسطرح چلے گا، نئے نگراں وزیراعلیٰ کا انتخاب کس طرح ہوگا اور ان کی کابینہ کا کیا بنے گا۔
ان سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے ماہر قانون حافظ احسان نے آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کیونکہ نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان انتقال کر گئے ہیں اس لیے ان کی کابینہ بھی خودکار طریقے سے تحلیل ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’جب چیف منسٹر ہی نہیں رہا تو اس کی کابینہ بھی ایگزسٹ (وجود) نہیں کرتی‘۔
حافظ احسان کا کہنا تھا کہ کسی کے خلاف اعتماد کا ووٹ کامیاب ہوجائے، وزیراعلیٰ مستعفی ہوجائے یا اس کا انتقال ہوجائے، تینوں ہی صورتوں میں سب سے پہلا کام جو ہوگا وہ یہ کہ کابینہ تحلیل کردی جائے گی۔
Comments are closed on this story.