اسد قیصر کی درخواست پر اینٹی کرپشن کو نوٹس جاری
سابق اسپیکر اسد قیصر کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کو نوٹس جاری کردیا۔
پشاورہائی کورٹ میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس ارشد علی اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اسد قیصر کو بنی گالہ سے گرفتار کیا گیا، انہیں صوابی کیس میں اینٹی کرپشن نے گرفتار کیا، لیکن کئی دن گزر گئے ہیں اور وہ اڈیالہ جیل میں قید ہیں، انہیں صوابی منتقل کیا جائے۔
سرکاری وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ اسد قیصر کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ہے، پشاور ہائیکورٹ میں درخواست قابل سماعت نہیں۔
عدالت نے اینٹی کرپشن کو نوٹس جاری کرکے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا اور درخواست پر سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی۔
اسد قیصر کی گرفتاری
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو 3 نومبر کو پولیس اور اینٹی کرپشن حکام خیبرپختونخوا نے کرپشن کے الزام میں بنی گالہ اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔
اسد قیصر کے بھائی نے بتایا کہ اسد قیصر گھر پر تھے جب پولیس اور سادہ لباس اہلکار گھر آئے، سادہ لباس اہلکار اسد قیصر کو گرفتار کرکے ساتھ لے گئے، اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
اسد قیصر کے خلاف درج ایف آئی آر
اسد قیصر پر گجو خان میڈیکل کالج صوابی کے لیے طبی آلات کی خریداری میں کرپشن کا الزام ہے اور صوابی کے تھانے میں ایف آئی آر درج ہے۔
ایف آئی آر محکمہ اینٹی کرپشن کے سابق تفتیشی آفیسر ہدایت شاہ کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، جس میں 406 پی پی سی سمیت تین دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق اطلاع ملی تھی کہ گجوخان میڈیکل کالج صوابی میں الیکٹرو میگرافی مشین کی سی پی یو غائب کی گئی ہے، اسپتال کے لیے ناقص فرنیچر کی خریداری کی بھی اطلاع ملی تھی اور معاملہ کی تحقیقات میں اسد قیصر سمیت پانچ ملزمان قصوروار پائے گئے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اسد قیصر سمیت پانچ ملزمان نے سرکاری خزانے کو 1 کروڑ 64 لاکھ 56 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔
Comments are closed on this story.