کاہلی اور سستی کے شکار افراد کو امراض قلب سے بچانے کیلئے ڈاکٹرز کا مشورہ
نئی تحقیق نے دوپہر کا قیلولہ کرنے والوں کے لیے اچھی لیکن سستی کا شکار صوفے پر بیٹھے ٹی وی ہی دیکھتے رہنے والے افراد کے لیے بُری خبرسُنائی ہے کیونکہ بیٹھے رہنے کے مقابلے میں سونا بھی آپ کے لیے بہتر ہے۔
ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جاگنگ سے لے کر اسنوزنگ تک کوئی بھی سرگرمی طویل عرصے تک بیٹھے رہنے کے مقابلے میں دل کی بیماری اور فالج کاخطرہ کم کر سکتی ہے۔ ورزش دل کی صحت کی حفاظت کا بہترین طریقہ ہے اور بیٹھ کر گزارے گئے وقت کو تبدیل کرنے سے کولیسٹرول کی سطح کم ہوسکتی ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن اور یونیورسٹی آف سڈنی کی جانب سے کی گئی اس نئی تحقیق میں پانچ ممالک کے 15 ہزار 253 افراد کو شامل کیا گیا جنہوں نے دن میں 24 گھنٹے اپنی سرگرمی کی سطح کی پیمائش کے لیے آلات پہن رکھے تھے۔
روزانہ چار سے 12 منٹ تک بیٹھے رہنے والے طرز عمل کو اعتدال پسند یا بھرپور جسمانی سرگرمی میں تبدیل کرنے سے فوائد دیکھے گئے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 30 منٹ بیٹھے رہنے کے بجائے 30 منٹ کی ورزش سے کم وزن والے افراد پر سب سے زیادہ اثر پڑتا ہے۔
ان کی ماڈلنگ سے پتہ چلا کہ کولیسٹرول کی سطح اس وقت بھی بہتر ہوئی جب چھ منٹ تک بیٹھے رہنےکو ورزش سے بدل دیا گیا، حالانکہ زیادہ ورزش بہتر تھی۔
یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والے نتائج کے مطابق اگر لوگ بیٹھے رہنے کے بجائے ورزش، کھڑے ہونے یا سونے میں زیادہ وقت گزارتے ہیں تو بلڈ شوگر کی سطح بھی کم ہوتی ہے۔
آپ کو کتنی ورزش کی ضرورت ہے
صحت مند رہنے کے لئے، 19 سے 64 سال کی عمر کے بالغوں کو روزانہ فعال رہنے کی کوشش کرنی چاہئیے۔
ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ کی اعتدال پسند ایروبک سرگرمی جیسے سائیکل چلانا یا تیز چلنا اورہفتے میں 2 یا اس سے زیادہ دن طاقت کی مشقیں جو تمام بڑے پٹھوں (ٹانگوں، کولہوں، پیٹھ، پیٹ، سینے، کندھوں اور بازوؤں) کیلئے کام کرتی ہیں۔
ہر ہفتے 75 منٹ کی زبردست ایروبک سرگرمی جیسے دوڑنا یا سنگل ٹینس کا کھیل اور ہفتے میں 2 یا اس سے زیادہ دن طاقت کی مشقیں کرنا۔
ہر ہفتے اعتدال پسند اور بھرپور ایروبک سرگرمی مثال کے طور پر30 منٹ تیز چلنا 150 منٹ کی اعتدال پسند ایروبک سرگرمی کے برابر ہے۔
ایک اچھا اصول یہ ہے کہ ایک منٹ کی بھرپور سرگرمی 2 منٹ کی معتدل سرگرمی کے برابر صحت کے فوائد فراہم کرتی ہے۔
نتائج نے صحت کے لئے اچھی چیزوں میں درجہ بندی کی نشاندہی کی ، جس میں تیز ورزش ، جیسے جاگنگ ، تیز سائیکلنگ ، فٹ بال یا ٹینس ، سب سے زیادہ فائدہ مند تھے۔
اس کے بعد ہلکی پھلکی ورزش کی گئی، جیسے تیز چلنا یا صفائی کرنا، پھر سونا یا کھڑا ہونا۔
مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ 26.5 کے اوسط باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) والی 54 سالہ خاتون کے لیے روزانہ 30 منٹ بیٹھنے یا لیٹنے کے وقت کو اعتدال پسند یا بھرپور ورزش سے تبدیل کرنے سے کمر کے دائرے میں 2.5 سینٹی میٹر (2.7 فیصد) کی کمی اور کم بی ایم آئی بھی ہوسکتا ہے۔
تحقیق سے وابستہ ڈاکٹر جو بلوجیٹ کا کہنا ہے کہ ’ہماری تحقیق میں سب سے بڑی بات یہ ہے کہ حرکت میں چھوٹی تبدیلیاں دل کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کر سکتی ہیں لیکن ان کی شدت اہمیت رکھتی ہے۔سب سے زیادہ فائدہ مند تبدیلی جو ہم نے دیکھی وہ یہ تھی کہ بیٹھنے کی جگہ اعتدال پسند سے بھرپور سرگرمی کی جائے ، جیسے کہ دوڑنا ، تیز چہل قدمی یا سیڑھیوں پر چڑھنا - بنیادی طور پر کوئی بھی سرگرمی جو آپ کے دل کی دھڑکن کو بڑھاتی ہے اور آپ کو ایک یا دو منٹ کے لئے بھی تیز سانس لینے پر مجبور کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیند اور کارڈیو میٹابولک صحت کے درمیان تعلق زیادہ پیچیدہ تھا ، جس میں بی ایم آئی اور کمر کے دائرے جیسے ایڈیوپوسیٹی مارکرز کے لیے بیٹھنے کی جگہ سونے کے واضح فوائد ہیں لیکن خون پر مبنی مارکرز جیسے کولیسٹرول ، ٹرائی گلیسرائڈز یا خون میں گلوکوز کی سطح پر بہت کم اثر پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب بیٹھنے اور سونے پر غور کیا جاتا ہے تو موٹاپے کے ان اقدامات پر بیٹھے رہنے کا منفی اثر نیند کے جسمانی فوائد کے بجائے متعلقہ غیر صحت مند رویوں (جیسے ناشتہ) کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔
محققین نے نشاندہی کی کہ اگرچہ بھرپور سرگرمی میں گزارا گیا وقت دل کی صحت کو بہتر بنانے کا تیز ترین طریقہ ہے ، لیکن چھوٹی تبدیلیاں بھی زیادہ دیر تک کرنے پر اثر انداز ہوسکتی ہیں۔
برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے ایسوسی ایٹ میڈیکل ڈائریکٹر جیمز لیپر کا کہنا ہے کہ ’اس تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چند منٹ بیٹھنے کی جگہ چند منٹ کی اعتدال پسند سرگرمی آپ کے بی ایم آئی، کولیسٹرول، کمر کے سائز کو بہتر بنا سکتی ہے اور اس سے بہت سے جسمانی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.