پیپلزپارٹی کا ن لیگ مخالف اتحاد بنانے کا فیصلہ
مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان نے گزشتہ روز مل کر انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اب پیپلزپارٹی نے بھی پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت سے ہاتھ ملانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن اور ایم کیوایم کے ہاتھ ملانے کے بعد اب پیپلزپارٹی کی قیادت بھی متحرک ہوگئی ہے، اور ماضی کے حلیف آئندہ عام انتخابات میں حریف بننے کو تیار ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے آئندہ عام انتخابات میں اترنے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے، اور قیادت نے نواز شریف مخالف سیاسی قوتوں کو اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف مخالف سیاسی جماعتوں پر مشتمل نیا اتحاد بنانے پرغور کیا جارہا ہے، اور انتخابی مہم کے دوران پی ٹی آئی کی بجائے ن لیگ کو ہدف تنقید بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اور انتخابی مہم کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید بھی نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے کہا ہے کہ ہمارے خلاف کھلم کھل اتحاد بنائیں گے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری کا رواں ہفتے ہی دورہ لاہور کا امکان ہے، جس میں جنوبی پنجاب میں استحکام پارٹی سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے بات کی جاسکتی ہے، جب کہ نواز شریف کا راستہ روکنے کیلئے آصف علی پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت سے بھی ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔
Comments are closed on this story.